انڈیا: ایک سالہ بچے نے کوبرا سانپ کو چبا کر مار ڈالا

سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹر سوربھ کمار نے بتایا کہ بر وقت علاج نے گووندا کی جان بچائی۔ بچے کی حالت اس وقت ٹھیک ہے اور اس کا علاج ڈاکٹروں کی نگرانی میں جاری ہے۔

31 اگست 2021 کو امرتسر کے ایک مندر کے باہر سپیرا سانپ تماشائیوں کو دکھا رہا ہے (نریندر نانو/ اے ایف پی)

انڈیا کی شمالی ریاست بہار میں ایک کم سن بچے نے مبینہ طور پر کوبرا سانپ کو اس وقت دانتوں سے کاٹ کر مار ڈالا، جب وہ اس کے ہاتھوں کے گرد لپٹ گیا۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک سالہ بچہ، جس کا نام صرف گووندا بتایا گیا ہے، انڈیا اور نیپال کی سرحد کے قریب چھوٹے سے شہر بتیہ میں اپنے گھر میں کھیل رہا تھا کہ جب اس نے کوبرا سانپ کو دانتوں سے کاٹا۔

بچے کی دادی نے مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا: ’جب ہم نے سانپ کو بچے کے ہاتھ میں دیکھا تو سب اس کی طرف دوڑے، مگر اس دوران بچے نے سانپ کو پہلے ہی کاٹ لیا اور اسے وہیں مار دیا۔‘

سانپ کو کاٹنے کے بعد بچہ بے ہوش ہو گیا اور اسے ابتدائی علاج کے لیے ایک قریبی ہیلتھ کیئر سینٹر لے جایا گیا، جس کے بعد اسے شہر کے سرکاری میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ دووکنت مشرا نے اخبار انڈین ایکسپریس کو بتایا: ’بچے گووندا کمار کو گذشتہ روز پرائمری ہیلتھ سینٹر سے یہاں بھیجا گیا، جہاں اس کے گھر والے اسے اس وقت لے گئے جب وہ زندہ سانپ کو چبانے کے فوراً بعد بے ہوش ہو گیا۔‘

مبینہ طور پر زہر کا اثر معمولی تھا اور بچہ صرف بے ہوش ہوا۔ زہر جان لیوا ثابت نہیں ہوا۔

سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹر سوربھ کمار نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ بر وقت علاج نے گووندا کی جان بچائی۔ بچے کی حالت اس وقت ٹھیک ہے اور اس کا علاج ڈاکٹروں کی نگرانی میں جاری ہے۔ میڈیکل ٹیم مسلسل دوا دے رہی ہے اور بچہ زیر نگرانی ہے۔‘

مقامی میڈیا کے مطابق گووندا کو جی ایم سی ایچ بتیہ میں نگرانی میں رکھا گیا ہے اور اگر زہر کی علامات ظاہر ہوئیں تو فوراً علاج شروع کیا جائے گا۔

انڈیا میں سانپوں کی تقریباً 300 اقسام پائی جاتی ہیں، جن میں 60 انتہائی زہریلے سانپ شامل ہیں جیسے رسل وائپر، کریٹ اور سا سکیلڈ وائپر۔ یہ سانپ کے کاٹنے سے ہونے والی زیادہ تر اموات کے ذمہ دار ہیں۔

انڈین کوبرا ’چار بڑوں‘ کی فہرست کو مکمل کرتا ہے، جنہیں انڈیا میں سب سے زیادہ سانپ کے کاٹے کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔

2020 میں جریدے ای لائف میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ملک میں صرف دو دہائیوں، یعنی 2000 سے 2019 کے درمیان، سانپ کے کاٹنے سے 10 لاکھ سے زیادہ اموات ریکارڈ ہوئیں۔

ان اموات میں سے دو تہائی سے زیادہ انڈیا کی 28 ریاستوں میں سے آٹھ ریاستوں میں ہوئیں، جن میں بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ اور اتر پردیش بھی شامل ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا