فٹ بال ورلڈ کپ: برازیل نے سرخ جرسی کا منصوبہ سیاسی تنازع پر ختم کر دیا

سرخ رنگ برازیل کے حکمران ورکرز پارٹی اور صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا سے منسوب ہے، جبکہ دائیں بازو کے سابق صدر جائر بولسونارو کے حامی عام طور پر سبز اور پیلے رنگ پہن کر سیاسی ریلیوں میں شریک ہوتے ہیں۔

فیفا کلب ورلڈ کپ 2025 کے فائنل سے قبل برازیل کی جرسی پہنے اور ٹورنامنٹ کی ٹرافی کی نقل اٹھائے ہوئے ایک تماشائی سٹیڈیم میں موجود ہے(مابروماٹا/ اے ایف پی)

برازیل کی فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ 2026 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے سرخ جرسی پہننے کے منصوبے کو سیاسی تنازع کے باعث ختم کر دیا گیا ہے۔

یہ تنازع رواں سال اپریل میں اس وقت سامنے آیا تھا جب ایک پریس لیک میں بتایا گیا کہ نائکی کی تیار کردہ ٹیم کی نئی اوے کٹ سرخ رنگ میں ہوگی۔

تاہم سرخ رنگ برازیل کے حکمران ورکرز پارٹی اور صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا سے منسوب ہے، جبکہ دائیں بازو کے سابق صدر جائر بولسونارو کے حامی عام طور پر سبز اور پیلے رنگ پہن کر سیاسی ریلیوں میں شریک ہوتے ہیں۔

فیڈریشن کے صدر سمیر شاؤد نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے سرخ جرسی کی تیاری روکنے کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے مطابق لوگوں کی سیاسی وابستگیاں اس بحث میں شامل ہو گئیں، جبکہ ٹیم کی ہوم جرسی ہمیشہ کی طرح پیلے رنگ کے ساتھ سبز بارڈر میں ہی رہے گی۔

شاؤد نے کہا: ’نیلا، پیلا، سبز اور سفید ہمارے پرچم کے رنگ ہیں اور یہی استعمال کیے جانے چاہییں۔‘ ان کے مطابق وہ ذاتی طور پر بھی سرخ جرسی کے حق میں نہیں تھے، مگر اس کی وجہ سیاسی نہیں تھی۔

نائکی نے فیصلہ قبول کرتے ہوئے سرخ جرسی کی تیاری بند کر دی ہے اور اب اوے کٹ نیلے رنگ میں تیار کی جا رہی ہے۔ سرخ جرسی کا منصوبہ فیڈریشن کے سابق صدر ایڈنالڈو روڈریگس کے دور میں شروع ہوا تھا۔

جب یہ معاملہ سامنے آیا تھا تو معروف سپورٹس کالم نگار پاؤلو وینیشیئس کوہیلو نے لکھا تھا کہ یہ فیصلہ ’سیاسی حساسیت‘ سے عاری ہے اور اس سے عوامی تاثر مزید الجھ سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل