ترک پولیس نے استنبول کے تاریخی گرینڈ بازار میں کارروائی کرتے ہوئے تقریباً تین کروڑ ڈالر مالیت کے سمگل شدہ زیورات اور نوادرات قبضے میں لے لیے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن اس وقت شروع ہوا جب قیمتی پتھروں کو ترکی سمگل کرنے کے الزام میں ابتدائی طور پر 10 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن کی معلومات پر یہ کارروائی شروع کی گئی۔
استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس کے حکم پر پولیس نے 15ویں صدی میں تعمیر ہونے والے اس تاریخی بازار میں 23 دکانوں پر چھاپے مارے اور مزید 40 افراد کو گرفتار کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس نے 135 زیورات، سونے چاندی کے 1,132 ٹکڑے اور 267 تاریخی نوادرات برآمد کیے جن کی مالیت تقریباً 1.25 ارب ترک لیرا (تین کروڑ 5 لاکھ ڈالر) بتائی جا رہی ہے۔ کارروائی کے دوران اسلحہ اور ڈیجیٹل مواد بھی قبضے میں لیا گیا۔
استنبول کا گرینڈ بازار دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے سیاحتی مقامات میں شمار ہوتا ہے اور یہاں ہزاروں چھوٹی دکانیں موجود ہیں۔ یہ بازار سلطان محمد ثانی نے شہر کو بازنطینی سلطنت سے فتح کرنے کے فوراً بعد قائم کیا تھا۔
اکثر ’دنیا کا پہلا شاپنگ مال‘ قرار دیا جانے والا یہ بازار قانون نافذ کرنے والے اداروں کی توجہ کا مرکز رہتا ہے۔ اپریل میں بھی یہاں ایک کمپنی پر غیر ملکی کرنسی اور قیمتی دھاتوں میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر چھاپہ مارا گیا تھا۔