یہ عام خوراک دل بیماری کا خطرہ 24 فیصد گھٹا سکتی ہے: تحقیق

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ایک مخصوص خوراک سے سے دل کی بیماری کا خطرہ 24 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔

یکم ستمبر 2025 کو میانمار کے شہر رنگون کے بازار میں ایک شخص کیلوں کی دکان میں بیٹھا ہے (سائی آنگ مین / اے ایف پی)

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پتوں والی سبزیاں اور کیلے جیسی غذائیں کھانے سے دل کی بیماری، دل کی بےقاعدہ دھڑکن اور موت کا خطرہ ایک چوتھائی حد تک کم ہو سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں، جیسے سامن مچھلی، بروکلی اور پالک جسم سے نمک زیادہ مؤثر طریقے سے خارج کرنے میں مدد دیتی ہیں اور دل کی بیماریوں کے امکانات کو 24 فیصد تک کم کر دیتی ہیں۔

محققین نے اس بات کا جائزہ لیا کہ آیا خون سے اضافی سوڈیم نکالنا — جو امراضِ قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے، اس خطرے کو کم کر سکتا ہے یا نہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ خون میں زیادہ پوٹاشیم کی سطح دل کے دورے، ہسپتال میں داخل ہونے یا کسی بھی وجہ سے موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر دیتی ہے۔

 گارڈین اخبار کے مطابق تحقیق کے مرکزی مصنف، کوپن ہیگن یونیورسٹی ہسپتال کے پروفیسر ہیننگ بُندگارڈ نے کہا: ’انسانی جسم پوٹاشیم سے بھرپور اور کم سوڈیم والی خوراک پر ارتقا پذیر ہوا تھا، جب ہم صحراؤں میں پیدا اور پروان چڑھ رہے تھے اور پھل سبزیاں کھا رہے تھے۔

’موجودہ دور میں ہماری غذا زیادہ تر پروسیسڈ فوڈ پر مشتمل ہے جس میں سوڈیم بڑھتا جا رہا ہے اور پوٹاشیم کم ہوتا جا رہا ہے۔ نتیجتاً دونوں کے درمیان تناسب 10:1 سے بدل کر 1:2 ہو گیا ہے، جو ایک ڈرامائی تبدیلی ہے۔‘

 انہوں نے کہا، پوٹاشیم دل کی کارکردگی کے لیے نہایت اہم ہے۔ اس کی کمی سے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، ہارٹ فیل اور موت کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس تحقیق میں 1200 مریض شامل تھے جن کے جسم میں ڈیفبریلیٹر لگایا گیا تھا۔ ان میں سے 600 کو پوٹاشیم سے بھرپور اور کم گوشت والی خوراک دی گئی کیونکہ گوشت میں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے مگر سوڈیم بھی زیادہ پایا جاتا ہے۔

 تحقیق کے نتائج سپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں یورپی سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانگریس میں پیش کیے گئے، جو دنیا کی سب سے بڑی دل کی بیماریوں کی کانفرنس ہے۔

پروفیسر بُندگارڈ نے کہا: ’اگر ہم وسیع تر تناظر میں دیکھیں تو زیادہ پوٹاشیم والی خوراک نہ صرف دل کے مریضوں بلکہ ہم سب کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ اس لیے شاید ہم سب کو اپنی غذا میں سوڈیم کم اور پوٹاشیم بڑھانا چاہیے۔‘

رواں سال اپریل میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق (امریکن جرنل آف فزیالوجی-رینل فزیالوجی) میں بھی کہا گیا کہ زیادہ پوٹاشیم کھانے سے بلڈ پریشر کم ہو سکتا ہے۔

تحقیق کی شریک مصنفہ انیتا لیٹن کے مطابق: ’ہماری تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ اپنی خوراک میں کیلا یا بروکلی جیسی پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں شامل کرنا، صرف سوڈیم کم کرنے سے کہیں زیادہ مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت