برطانوی حکومت نے انگلینڈ میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے زیادہ کیفین والے انرجی ڈرنکس دستیابی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت کے بدھ کو اعلان کردہ منصوبوں کے تحت انگلینڈ میں 16 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کو ریڈ بل جیسے زیادہ کیفین والے انرجی ڈرنکس کی فروخت پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
وزیر صحت ویس سٹریٹنگ نے ایک بیان میں کہا کہ دکانوں کو بچوں کو یہ مشروبات فروخت کرنے سے روک کر ہم آنے والی صحت مند اور خوش حال نسلوں کی بنیادیں بنانے میں مدد کر رہے ہیں۔‘
خیال کیا جاتا ہے کہ انگلینڈ میں 13 سے 16 سال کی عمر کے ایک تہائی افراد انرجی ڈرنکس استعمال کرتے ہیں، جن میں سے کچھ میں دو کپ کافی سے زیادہ کیفین ہوتی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ زیادہ تر سپر مارکیٹوں نے رضاکارانہ پابندی متعارف کر دی ہے۔
سٹریٹنگ کا کہنا تھا کہ ’ہم بچوں سے سکول میں اچھی کارکردگی کی توقع کیسے کر سکتے ہیں اگر ان کے سسٹم میں روزانہ کی بنیاد پر ڈبل ایسپریسو کے برابر ہے؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم والدین اور اساتذہ کے تحفظات پر عمل کر رہے ہیں اور صحت اور تعلیم کی خرابی کی بنیادی وجوہات سے نمٹ رہے ہیں۔"
12 ہفتوں کی مشاورت اب ماہرین، عوام، اور خوردہ فروشوں اور مینوفیکچررز سے ثبوت اکٹھا کرے گی۔
موجودہ قوانین کے تحت، فی لیٹر 150mg سے زیادہ کیفین والے کسی بھی مشروب کے لیے انتباہی لیبل کی ضرورت ہوتی ہے کہ یہ بچوں کے لیے تجویز نہیں کیا جاتا ہے۔
سٹریٹنگ نے کہا، "انرجی ڈرنکس بے ضرر معلوم ہو سکتے ہیں، لیکن آج کے بچوں کی نیند، ارتکاز اور تندرستی سب متاثر ہو رہی ہے، جبکہ شوگر کے زیادہ ورژن ان کے دانتوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور موٹاپے میں حصہ ڈالتے ہیں۔"