پاکستان کی نتن یاہو کے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی کے بیانات کی مذمت

پاکستان کا کہنا ہے کہ ’ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہریوں کی انسانی مشکلات کے حل کے لیے کردار ادا کرے اور اسرائیل کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے۔‘

ایک فلسطینی بچی 2 ستمبر 2025 کو غزہ شہر سے جنوب کی جانب انخلا کے دوران اپنے اہلِ خانہ اور سامان لے جانے والی گاڑی کے اگلے حصے میں ٹوٹے ہوئے شیشے کے درمیان سے جھانک رہی ہے (اے ایف پی)

پاکستان نے ہفتے کو اسرائیلی قابض طاقت کے حالیہ ان بیانات کی شدید مذمت کی ہے جن میں فلسطینیوں کو ان کی زمین سے زبردستی بے دخل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ پاکستان نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں اسرائیل کے ایسے اقدامات کو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی اور خطے میں امن و استحکام کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے مڈل ایسٹ مانیٹر نے پانچ ستمبر کو اسرائیلی ٹیلی گرام چینل ابوعلی ایکسپریس کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ’غزہ کی تعمیر نو کے لیے مختلف لائحہ عمل ہیں، لیکن آدھی آبادی غزہ کو چھوڑنا چاہتی ہے۔ یہ ایک بڑے پیمانے پر بےدخلی نہیں ہے۔‘

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’میں ان کے لیے رفح کھول سکتا ہوں، لیکن مصر اسے فوری طور پر بند کر دے گا۔ غزہ کو چھوڑنا ہر فلسطینی کا بنیادی حق ہے۔‘

پاکستان سے قبل سعودی عرب نے بھی ہفتے ہی کو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے فلسطینیوں کی غزہ سے بےدخلی سے متلعق حالیہ بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ بےدخلی رکوائیں۔

سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے جبری بے دخلی مسلط کرنے کے لیے علاقے کے محاصرے اور فاقہ کشی کے مسلسل استعمال کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

اس سارے معاملے پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی ہفتے کو ایک بیان جاری کیا جس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے بیانات کی مذمت کی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جبری بے دخلی اور غیر قانونی بستیوں کے پھیلاؤ کا تسلسل اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے قوانین کو نظرانداز کر رہا ہے۔

’ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہریوں کی انسانی مشکلات کے حل کے لیے کردار ادا کرے اور اسرائیل کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے۔‘

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ ’فلسطینی عوام کی اپنی خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔‘

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ہفتے کو غزہ کے رہائشیوں کو ہدایت کی کہ وہ علاقے کے سب سے بڑے شہری مرکز پر حملے سے قبل جنوب میں قائم کردہ ایک ’انسانی ہمدردی زون‘ کی جانب فوری طور پر منتقل ہو جائیں۔

فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے سوشل میڈیا پر شہر کے مکینوں کے لیے جاری کردہ ایک پیغام میں کہا کہ ’اس موقعے سے فائدہ اٹھائیں اور جلد از جلد (المواسی) انسانی ہمدردی زون کی طرف چلے جائیں اور ان ہزاروں افراد میں شامل ہو جائیں جو پہلے ہی وہاں پہنچ چکے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان