انڈیا کے زیر انتظام کشمیر: جھڑپ میں 2 فوجیوں سمیت 4 افراد کی موت

انڈین حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی ضلع کلگام کے جنگلات میں دو روزہ جھڑپ کے دوران دو مشتبہ عسکریت پسند اور دو فوجی مارے گئے۔

تین ستمبر 2021 کو انڈین پیراملٹری اہلکار سرینگر میں جامع مسجد کے قریب کشیدگی کے بعد پہرہ دے رہے ہیں (اے ایف پی)
 

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں دو روزہ جھڑپ کے دوران دو مشتبہ عسکریت پسند اور دو انڈین فوجی مارے گئے۔

حکام نے منگل کو تصدیق کی ہے کہ یہ جھڑپ پیر کو جنوبی ضلع کلگام کے جنگلات میں اس وقت شروع ہوئی جب فوج نے ایک خفیہ اطلاع پر عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے کارروائی کی۔

انڈین فوج کی ’چنار کور‘ نے بتایا کہ اس کارروائی کے دوران دو روز تک دونوں جانب سے ’شدید فائرنگ کا تبادلہ‘ ہوا جس کے نتیجے میں اموات ہوئیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ’انڈین فوج اپنے مارے گئے فوجیوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی اور گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہے۔‘

دوسری جانب مارے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

کشمیر، جو مسلم اکثریتی خطہ ہے، 1947 میں برطانوی راج سے آزادی کے بعد سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان تقسیم ہے، اور دونوں ملک اس پر مکمل دعویٰ رکھتے ہیں۔

1989  سے کشمیری کشمیری انڈین تسلط کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں جو یا تو کشمیر کی مکمل آزادی یا پاکستان کے ساتھ انضمام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس تنازع میں اب تک دسیوں ہزار افراد مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں۔

رواں سال اپریل میں پہلگام حملے کے فوراً بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوا۔

انڈیا کا الزام ہے کہ پاکستان کی جانب سے وادی میں عسکریت پسندی کو ہوا دی جا رہی ہے، جبکہ پاکستان ان الزامات کی تردید کرتا ہے اور انڈین فورسز پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتا ہے۔

پہلگام واقعے کے بعد دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان مئی میں خوفناک جھڑپیں ہوئی جن میں دونوں جانب سے جنگی طیاروں، میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔ انڈیا نے کہا ہے کہ آئندہ کسی بھی ’دہشت گرد‘ حملے کو ’جنگی اقدام‘ کے طور پر دیکھا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا