مشرقی افریقی ملک روانڈا اتوار سے سائیکلنگ ورلڈ چیمپئن شپ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، یوں یہ ایونٹ منعقد کرنے والا پہلا افریقی ملک بن جائے گا۔
حکومت اس مقابلے کو اپنی عالمی ساکھ بہتر بنانے کے ایک اور موقع کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
تقریباً پانچ ہزار سائیکلسٹس اور 20 ہزار شائقین کی آمد کے پیشِ نظر روانڈا نے سڑکوں کی تزئین و آرائش، سائیکل لینز کا جال بچھانے اور پولیس کی خصوصی مشقوں کا اہتمام کیا ہے۔
یہ غریب اور زمین سے گھرا ہوا ملک اب بھی 1994 کی خونی نسل کشی کے ساتھ جڑا ہوا سمجھا جاتا ہے۔ تاہم روانڈا نے اپنی ساکھ بہتر بنانے، سیاحت کو فروغ دینے اور سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے کھیلوں پر بھرپور انحصار کیا ہے۔ اس نے آرسنل اور پیرس سینٹ جرمین جیسے بڑے فٹ بال کلبوں کے ساتھ سپانسرشپ معاہدے کیے، این بی اے کے ساتھ افریقی باسکٹ بال لیگ کے لیے مرکز بننے کی ڈیل سائن کی اور اب فارمولا ون ریس کی میزبانی کے لیے بھی کوشش کر رہا ہے۔
اس پالیسی پر اختلاف بھی سامنے آیا ہے۔ کئی حلقوں نے رواں سال چیمپئن شپ کو کانگو میں بغاوت میں روانڈا کے کردار کی وجہ سے منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم کِگالی کے وکیل لوئس گٹینیوا کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک کے اعتراضات منافقت پر مبنی ہیں: ’قطر میں فٹ بال ورلڈ کپ ہوا تو کھیلوں کے ذریعے ساکھ بہتر بنانے پر شور ہوا، لیکن جب اگلا ورلڈ کپ میامی میں ہو گا تو کوئی سفید فام بالادستی یا سیاسی کارکنوں کے قتل پر بات نہیں کرے گا۔‘
ان کا کہنا تھا: ’ہم مانتے ہیں کہ روانڈا کا انسانی حقوق کا ریکارڈ مثالی نہیں لیکن دوسروں کو موقع سے محروم کرنے کا اخلاقی حق کس کے پاس ہے؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’پروپیگنڈا پر پیسہ ضائع کرنا‘
ماہرین سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا یہ برانڈنگ واقعی مؤثر ہے؟ روانڈا نے 2018 میں ’وزٹ روانڈا‘ مہم شروع کی اور فٹ بالرز کی شرٹس پر نعرے چھاپے، لیکن سیاحت کے اعدادوشمار پر اس کا اثر معمولی رہا۔ 2019 میں سیاحوں کی تعداد 16 لاکھ تک پہنچی مگر 2024 میں یہ گھٹ کر 13 لاکھ 60 ہزار رہ گئی۔
بین الاقوامی شہرت رکھنے والے کنسلٹنٹ سائمن انہولٹ کے مطابق کھیلوں کی سپانسرشپ وقتی فائدہ دیتی ہے، لیکن جیسے ہی مہم رکتی ہے لوگ بھول جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سائیکلنگ جیسے کھیل بہتر تاثر دے سکتے ہیں کیونکہ اس سے قدرتی مناظر دکھانے کا موقع ملتا ہے۔ تاہم دیرپا تاثر کے لیے کسی ملک کو بامعنی عالمی کردار ادا کرنا ضروری ہے۔
مقامی باشندوں کی تشویش
دوسری طرف روانڈا کے شہریوں کے خدشات زیادہ عام ہیں۔ کِگالی کی رہائشی جین مانیرُنوا نے کہا:
’لوگوں کو فکر ہے کہ مقابلے سے شہر میں بڑے ٹریفک جام ہوں گے۔ میں سائیکلنگ کی شوقین نہیں لیکن اس ایونٹ کی تیاریاں دیکھ کر تجسس ضرور ہے، اس لیے میں یہ مقابلہ دیکھنے رکوں گی۔‘