پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی باولر نشرہ سندھو پاکستان کی جانب سے ون ڈے میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والی پہلی بولر بن گئیں ہیں۔ انہوں نے یہ کارنامہ 75 میچز میں انجام دیا۔
لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں کھیلےگئے گذشتہ روز تیسرے ایک روزہ میچ میں کی بہترین کھلاڑی کا اعزاز پانے کے ساتھ ساتھ نشرہ نے وکٹوں کی سنچری بھی مکمل کی۔
اس ستائیس سالہ کھلاڑی نے جنوبی افریقہ کے خلاف گذشتہ روز شاندار بولنگ کرتے ہوئے 26 رنز کےعوض چھ وکٹیں حاصل کیں۔
نشرہ سندھو کی 26 رنز کےعوض چھ وکٹیں پاکستان ویمن کرکٹ میں کسی بھی بولر کی دوسری بہترین کارکردگی بھی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل اس فہرست میں ساجدہ شاہ سب سے آگے ہیں جنہوں نے 2003 میں جاپان کے خلاف چار رنز کے عوض سات وکٹیں حاصل کی تھیں۔
نشرہ سندھو پاکستان کی تیسری ویمن بولر ہیں جنہوں نے ایک روزہ کرکٹ میں وکٹوں کی سنچری کا سنگ میل عبور کیا۔
ان سے قبل ثنا میر اور ندا ڈار بھی یہ اعزاز حاصل کرچکی ہیں۔
نشرہ سندھو کون ہیں؟
نشرہ کو ایبٹ آباد کی نمائندگی کرنے والے ایک علاقائی ٹورنامنٹ میں شرکت کا موقع ملا، لیکن شیڈیول کی ٹکراؤ کی وجہ سے انہیں کالج کے دوران ایک سال کی چھٹی لینا پڑی۔
اس عرصے میں انہوں نے لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی سے ایم فل کی تعلیم حاصل کی اور ساتپ میں پاکستان اے ٹیم میں جگہ بنائی۔
2017 میں ون ڈے ورلڈ کپ کوالیفائرز سے قبل تربیتی کیمپ میں اچھی کارکردگی نے انہیں قومی ٹیم میں جگہ دلائی۔ انہوں نے پہلی بار جنوبی افریقہ کے خلاف کوالیفائرز میں تین وکٹیں حاصل کیں اور سات میچوں میں 17 وکٹوں کے ساتھ وکٹیں حاصل کرنے والوں کی فہرست میں سرفہرست رہیں۔
چند مہینے بعد انگلینڈ میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں انہوں نے سات وکٹیں حاصل کیں، جس میں بھارت کے خلاف چار وکٹیں صرف 26 رنز پر شامل تھیں۔
ان کا ٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو 2017 میں ہوا اور وہ 2018 کے ٹی 20 ورلڈ کپ کی ٹیم کا حصہ تھیں، لیکن 2020 کے ورژن میں اپنی جگہ برقرار نہیں رکھ سکیں۔
2021 میں تیز رفتار اور مختلف نوعیت کی بولنگ کے ساتھ واپسی پر انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف تین ون ڈے میچوں میں چھ وکٹیں حاصل کیں، جن کا اقتصادی ریٹ 3.44 تھا، اور ندا ڈار کے ساتھ مل کر ون ڈے فارمیٹ میں قابل اعتماد سپنر کے طور پر اپنی صلاحیتوں کو فروغ دیا۔