پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 17 ستمبر 2025 کو ایل پی جی لے جانے والے ایک بحری جہاز میں یمن کے ساحل کے قریب آگ لگ گئی تھی، اب وہ ٹینکر اپنے پورے عملے سمیت یمن کے پانیوں سے نکل رہا ہے۔
ہفتے کو ترجمان دفتر خارجہ کے جاری کیے جانے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ سفارت خانوں نے یمنی حکام سے رابطہ قائم کیا اور اپنے عملے کے ارکام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے۔‘
ایل پی جی ٹینکر (بحری جہاز) پر کثیر القومی عملہ موجود جس میں 24 پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت خارجہ کے بیان میں آگ لگنے کی وجہ اور اس کے بعد 10 دن تک اس ٹینکر کے یمن میں موجود رہے کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہفتے کو تصدیق کی ہے کہ یمن میں اسرائیلی ڈرون حملے کا نشانہ بننے والے ایل پی جی ٹینکر پر یرغمال بننے والے پاکستانی عملے کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں محسن نقوی نے بتایا کہ 27 رکنی عملے پر مشتمل ایل پی جی ٹینکر کو، جس میں 24 پاکستانی، دو سری لنکن اور ایک نیپالی شہری شامل تھے، 17 ستمبر کو یمن کی راس العیسی بندرگاہ پر اسرائیلی ڈرون حملے کا سامنا کرنا پڑا۔
اس حملے کے نتیجے میں ایک ٹینک میں دھماکہ ہوا تاہم عملے نے بروقت کارروائی کرکے آگ پر قابو پا لیا۔
اس کے کچھ ہی دیر بعد حوثی ملیشیا کے ارکان نے کشتیوں کے ذریعے ٹینکر کو روک لیا اور عملے کو جہاز پر ہی یرغمال بنا لیا۔ بحری جہاز کے کپتان کا تعلق بھی پاکستان سے تھا۔
An LPG tanker with 27 crew members (24 Pakistanis, including Captain Mukhtar Akbar; 2 Sri Lankans; 1 Nepali) was attacked by an Israeli drone while docked at Ras al-Esa port (under Houthi control) on 17 September 2025. One LPG tank exploded and the crew managed to extinguish the…
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) September 27, 2025
محسن نقوی نے بیان میں کہا کہ ’ٹینکر اور اس کا عملہ اب رہا ہو چکا ہے اور یمنی پانیوں سے باہر نکل آیا ہے۔‘
انہوں نے اس سلسلے میں سیکریٹری داخلہ خرم آغا، عمان اور سعودی عرب میں پاکستانی مشن کے حکام اور پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیوں کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے مشکل حالات کے باوجود غیر معمولی حالات میں دن رات محنت کرکے پاکستانی شہریوں کی رہائی ممکن بنائی۔
پاکستان دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’آج ٹینکر یمنی پانیوں سے نکل چکا ہے اور اس پر سوار تمام افراد بشمول پاکستانی شہری محفوظ ہیں۔‘