افغانستان انٹرنیٹ بندش، پروازیں اور کالز بھی متاثر:’جیل بن گیا ہے‘

امریکہ کے جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے مطابق افغانستان میں 29 ستمبر کی شام پانچ بجے سے انٹرنیٹ مکمل طور پر بند ہے۔

افغانستان میں شہری منگل کو دوسرے دن بھی انٹرنیٹ سروسز سے محروم ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بندش کی تصدیق نہیں کی گئی۔

افغانستان سے تعلق رکھنے والی پشتو زبان کی شاعرہ شفیقہ خپلواک نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا ’افغانستان آف لائن، افغانستان جیل۔‘

ایمل ولی نامی ایکس کے ایک صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’طالبان نے افغانستان میں ملک بھر میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔ میں اپنے کسی ایک رشتہ دار تک نہیں پہنچ سکتا۔ ہر کانٹیکٹ آف لائن دکھاتا ہے۔ فون کالز نہیں ہو رہی ہیں۔‘

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایسے پیغامات کی وجہ افغانستان میں گذشتہ دو روز سے انٹرنیٹ سروس کا بند ہونا ہے۔

امریکہ کے جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے مطابق افغانستان میں 29 ستمبر کی شام پانچ بجے سے انٹرنیٹ مکمل طور پر بند ہے۔

دنیا میں انٹرنیٹ کے فعال اور بند ہونے پر نظر رکھنے والے اس ادارے کی افغانستان کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ملک میں بارڈر گیٹ وے پروٹوکول (انٹرنیٹ ویب سائٹ کھولنے کا روٹ) اور ایکٹیو پروبنگ (ویب سائٹ کھولنے کی کوشش) پانچ فیصد سے بھی کم ہو گئی ہے۔

اس کا واضح مطلب رپورٹ کے مطابق یہ ہے کہ افغانستان میں انٹرنیٹ بند ہے اور صرف ٹو جی یا تھری جی پر یہ سہولت میسر ہے، لیکن بہت زیادہ کم رفتار کے ساتھ۔ 

افغانستان سے نشریات چلانے والا ٹیلیویژن چینل طلوع نیوز نے بھی گذشتہ روز رپورٹ میں بتایا کہ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے اس کا ٹی وی، ریڈیو اور دیگر نشریات متاثر ہوئے ہیں۔

افغانستان کی عبوری حکومت نے 15 ستمبر کو فائبر آپٹیکس کے ذریعے انٹرنیٹ کی بندش کا اعلان کیا تھا۔ 

تاہم 24 ستمبر کو صوبہ بلخ کے ایک انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنی نے بتایا تھا کہ انٹرنیٹ بحال ہو گیا ہے۔ 

کمپنی کے عہدیدار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ افغانستان کی سرکاری ٹیلی کام کمپنی کے ساتھ اجلاس میں وائی فائی بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

تاہم اب گذشتہ روز سے پورے ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کی خبریں آ رہی ہیں لیکن افغانستان کی عبوری حکومت نے سرکاری سطح پر اس بندش کی تصدیق نہیں کی۔ 

تاہم مقامی لوگ اس کی تصدیق کر رہے ہیں، جس سے نارمل ٹیلیفون کالز بھی متاثر ہوئی ہیں۔ 

انڈپینڈنٹ اردو نے جلال آباد اور کابل کے رہائشیوں سے ان کے موبائل نمبر پر رابطے کی کوشش کی لیکن ایسا ممکن نہیں ہو رہا ہے۔  

ان افغان باشندوں سے ماضی میں وٹس ایپ اور نارمل کال کے ذریعے رابطہ کیا جاتا تھا۔ لیکن اب ان کے نمبر بند مل رہے ہیں اور رابطے میں مشکلات درپیش ہیں۔ 

خیال رہے کہ افغان ٹیلی کام نے ماضی میں افغانستان میں نارمل کالز کو انٹرنیٹ پروٹوکول کے ساتھ منسلک کیا تھا اور تکنیکی طور پر انٹرنیٹ کی بندش سے نارمل کالز بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔ 

پروازیں بھی متاثر 

انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے خیال کیا جا رہا ہے کہ کابل ہوائی اڈے پر پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں اور فلائٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ فلائٹ ریڈار کے مطابق بعض پروازیں منسوخ بھی ہوئی ہیں۔ 

فلائٹ ریڈار ڈیٹا کے مطابق کابل ایئر پورٹ سے آج 30 ستمبر کو ترکش ایئر لائن کی استنبول اور فلائی دبئی کی دبئی کی پروازیں منسوخ کی گئیں۔ 

اسی طرح استنبول اور دبئی سے کابل کی 30 ستمبر کی صبح چھ ، سات اور آٹھ بجے کی پروازیں بھی منسوخ ہوئی ہیں جبکہ روس سے کابل کی پرواز بھی اڑان نہیں بھر سکی۔  

ترکش ایئر لائن سے انڈپینڈنٹ اردو نے رابطے پر بتایا کہ ’آپریشنل وجوہات‘ کی بنا پر پروازیں منسوخ ہوسکتی ہیں اور متاثرہ مسافر دوبارہ پرواز کی بکنگ کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 تاہم ایئر لائن نے پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ انٹرنیٹ بندش نہیں بتائی۔

فلائی دبئی نے اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ صورتحال سے باخبر ہیں اور اسے قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں۔

ایئرلائن کے مطابق 30 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل (DXB) اور کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ (KBL) کے درمیان تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ متاثرہ مسافروں کو ضرورت کے مطابق رہائش فراہم کی جائے گی اور انہیں اگلی دستیاب پروازوں پر دوبارہ بک کیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اپنے مسافروں کو پیش آنے والی اس تکلیف پر معذرت خواہ ہیں۔‘

فلائی دبئی نے مسافروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ دوبارہ بکنگ کے لیے دبئی میں فلائی دبئی کانٹیکٹ سینٹر سے رابطہ کریں، فلائی دبئی کے ٹریول شاپ پر جائیں یا اپنے متعلقہ ٹریول ایجنٹ سے رجوع کریں۔

مزید یہ کہ مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی رابطہ معلومات اپ ڈیٹ کرنے کے لیے فلائی دبئی کی ویب سائٹ (flydubai.com) کے ’Manage your booking‘ سیکشن پر جائیں اور اپنی پروازوں کی تازہ ترین صورتحال چیک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا