روسی فوج کے ساتھ لڑنے والے انڈین شہری نے ہتھیار ڈال دیے: یوکرینی فوج

یوکرینی فوج کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری کی گئی ویڈیو میں 22 سالہ مجوتی ساحل محمد حسین دعویٰ کرتے نظر آئے کہ انہوں نے جیل سے بچنے کے لیے روسی فوج میں شمولیت اختیار کیا۔

ایک منٹ 45 سیکنڈ دورانیے کی اس ویڈیو میں مجوتی ساحل محمد حسین کو سرخ ٹی شرٹ پہنے اور روسی زبان میں بات کرتے ہوئے دکھایا گیا (سکرین گریب/ یوکرینی فوج ٹیلی گرام اکاؤنٹ)

یوکرین نے منگل کو دعویٰ کیا ہے کہ روسی افواج کے ساتھ لڑنے والے ایک انڈین شہری نے یوکرینی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیا ہے۔

یوکرینی فوج کی 63 ویں مکینائزڈ بریگیڈ نے ٹیلی گرام پر جاری کی گئی ویڈیو میں ایک شخص، جو خود کو مجوتی ساحل محمد حسین کہتے ہیں، کو فوج کی حراست میں دکھایا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے شہر موربی کے 22 سالہ شہری ہیں۔

ایک منٹ 45 سیکنڈ دورانیے کی اس ویڈیو میں سرخ ٹی شرٹ پہنے اور روسی زبان میں بات کرتے مجوتی ساحل محمد حسین دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں منشیات کے مقدمے میں سزا کے بعد روس میں لڑنے کے لیے یوکرین بھیجا گیا۔

یوکرینی فوج نے کہا کہ انڈین شہری نے اپنی کہانی رضاکارانہ طور پر بیان کی۔ ٹیلی گرام پر ایک بیان میں فوج نے ماسکو پر غیر ملکیوں کی بھرتی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’وہ روس میں زیرِ تعلیم تھے، لیکن منشیات کے ساتھ پکڑے گئے اور جیل جانے سے بچنے کے لیے جنگ پر چلے گئے۔‘

نئی دہلی کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حکومتی ذرائع نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ کیئف میں انڈین سفارت خانہ ویڈیو کی صداقت کی تصدیق کی کوشش کر رہا ہے اور یوکرینی حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

انڈیا اس سے قبل بھی اپنے شہریوں کی روسی فوج میں بھرتی پر تشویش ظاہر کر چکا ہے۔ گذشتہ ماہ وزارتِ خارجہ نے کہا تھا کہ اس نے ماسکو پر  ’زور دیا ہے‘ کہ وہ روسی افواج کے ساتھ خدمات انجام دینے والے 27 انڈین شہریوں کو رہا کر کے وطن واپس بھیجے۔

انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ستمبر میں کہا تھا کہ انڈیا کے حکام کو مزید شہریوں کی بھرتی کے بارے میں ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے معلومات موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا: ’ہم نے اس معاملے کو روس میں اپنے مشن اور ماسکو کے حکام کے ساتھ سنجیدگی سے اٹھایا ہے اور زور دیا ہے کہ ہمارے شہریوں کو جلد از جلد رہا کر کے واپس بھیجا جائے۔‘

 

انہوں نے خبردار کیا کہ ’لالچ یا روزگار کے مواقع‘ انڈین شہریوں کو روسی فوج میں شامل ہونے پر آمادہ کر سکتے ہیں۔

نئی دہلی کے حکام کے مطابق فروری 2022 میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے 150  سے زائد انڈین شہری روسی فوج میں بھرتی ہو چکے ہیں۔ ان میں سے کم از کم 12 جان سے جا چکے ہیں، 96 کو فارغ کر دیا گیا جبکہ 16 تاحال لاپتہ ہیں۔

انڈین وزیرِاعظم نریندر مودی نے گذشتہ سال ماسکو کے دورے کے دوران یہ معاملہ اٹھایا تھا۔

انڈیا کی حکومت کے بیان کے مطابق منگل کو انہوں نے روسی صدر ولادی میر پوتن کو سالگرہ کی مبارک باد کے لیے فون کیا، جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون پر گفتگو کی اور اپنی ’ خصوصی اور مراعات یافتہ سٹریٹجک شراکت داری‘ کے عزم کا اعادہ کیا۔

 نریندر مودی نے یہ بھی کہا کہ وہ دسمبر کے اوائل میں نئی دہلی میں ہونے والے اجلاس کے لیے روسی صدر کا خیر مقدم کرنے کے منتظر ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا