غزہ امن پر سربراہی اجلاس میں نتن یاہو شریک نہیں ہوں گے: اسرائیل

اس سے قبل مصر کے صدارتی ترجمان نے کہا تھا کہ شرم الشیخ میں پیر کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو بھی شرکت کریں گے۔

13 اکتوبر 2025 کی اس تصویر میں مصری بحیرہ احمر کے تفریحی شہر شرم الشیخ میں شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس سے قبل کانگریس سینٹر کے باہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی کی تصاویر والا ایک بل بورڈ دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ پیر کو مصر کے تفریحی شہر شرم الشیخ میں ہونے والے غزہ سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ وہ اس وقت ایک یہودی تہوار میں شرکت کریں گے۔

ان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا، ’وزیراعظم نتن یاہو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج مصر میں ایک کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ وزیراعظم نے دعوت پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا لیکن کہا کہ وہ اس میں شرکت سے قاصر ہوں گے کیونکہ اسی وقت ’سمحات تورات‘ کے تہوار کا آغاز ہو رہا ہے۔‘

اس سے قبل، مصری ایوانِ صدر نے کہا تھا کہ نتن یاہو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان ہونے والی ایک کال کے بعد شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور وہ شرم الشیخ میں پیر کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

شرم الشیخ امن کانفرنس ان سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے جو گذشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقعے پر شروع ہوئیں۔

مصر اور امریکہ کی میزبانی میں اس اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور دیگر عالمی رہنماؤں کی موجودگی میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب ہو گی جس میں پاکستانی وزیراعظم بھی شریک ہوں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مصر کے صدارتی ترجمان نے کہا کہ ’فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نتن یاہو دونوں غزہ میں جنگ کے خاتمے کے معاہدے کو مضبوط بنانے اور اپنی وابستگی کی تجدید کے لیے امن سربراہی اجلاس میں حصہ لیں گے۔‘

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نتن یاہو نے پیر کو اسرائیل میں موجودگی کے دوران مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ فون پر گفتگو کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شرم الشیخ میں ہونے والا امن سربراہی اجلاس، صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور عرب اسلامی رہنماؤں کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقعے پر غزہ میں جنگ بندی  کے لیے خصوصی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

مشترکہ اعلامیے کے ذریعے وزیرِ اعظم سمیت ان ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ میں جنگ بندی، پائیدار امن اور خطے کی ترقی کے حوالے سے منصوبے کا خیرمقدم کیا تھا۔

اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے پیر کو کہا کہ قیدیوں کی رہائی نے ایک ایسا موقع فراہم کیا ہے جسے غزہ پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ’میں تمام فریقوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اس پیش رفت پر آگے بڑھیں اور جنگ بندی کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کریں تاکہ غزہ کے اس خوفناک خواب کا خاتمہ ہو سکے۔‘

اتوار کو مصری وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ ختم کرنے سے متعلق ایک دستاویز اس ’تاریخی‘ سربراہی اجلاس کے دوران دستخط کے لیے تیار ہے۔

وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ یہ کانفرنس ’امن و سلامتی کے ایک نئے باب کے آغاز اور غزہ میں فلسطینی عوام کی مشکلات کم کرنے‘ کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا