25 مئی، 2025 کو وزیراعظم شہباز شریف لاہور سے استنبول روانہ ہوتے ہوئے (پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ)
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف پیر کو مصر کا دورہ کریں گے جہاں وہ شرم الشیخ امن کانفرنس میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شریک ہوں گے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں بتایا گیا کہ وہ یہ دورہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم کے ہمراہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت دیگر سینیئر وزرا بھی ہوں گے۔
شرم الشیخ امن کانفرنس ان سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے جو گذشتہ ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقعے پر شروع ہوئیں۔
23 ستمبر 2025 کو پاکستان کے وزیر اعظم نے سات عرب و اسلامی ممالک مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور ترکی کے رہنماؤں کے ساتھ امریکی صدر سے اعلیٰ سطحی ملاقات میں شرکت کی تھی، جس کا مقصد غزہ میں پائیدار امن کے امکانات تلاش کرنا تھا۔
ان عرب و اسلامی ممالک نے ایک مشترکہ اعلامیے میں صدر ٹرمپ کی امن کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ مل کر جامع اور پائیدار فائر بندی کے حصول اور غزہ میں سنگین انسانی بحران کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
وزارت خارجہ کے مطابق وزیر اعظم کی اس کانفرنس میں شرکت فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے منصفانہ اور دیرینہ موقف کے لیے پاکستان کی تاریخی، مستقل اور غیر متزلزل حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔
’پاکستان کو امید ہے کہ شرم الشیخ امن کانفرنس مکمل اسرائیلی انخلا، فلسطینی شہریوں کے تحفظ، ان کی بے دخلی کے خاتمے، قیدیوں کی رہائی، موجودہ انسانی بحران کے ازالے اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے راہ ہموار کرے گی۔‘
غزہ امن کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سربراہ سمیت دنیا کے کئی رہنما شرکت کریں گے۔ صدر سیسی کے دفتر کے مطابق بحیرۂ احمر کے ساحلی سیاحتی شہر میں ہونے والا یہ اجلاس ’20 سے زائد ممالک کے رہنماؤں‘ کو یکجا کرے گا۔
اتوار کو مصری وزارت خارجہ نے کہا ’غزہ کی پٹی میں جنگ ختم کرنے سے متعلق ایک دستاویز’ اس ’تاریخی‘ اجلاس کے دوران دستخط کے لیے تیار ہے۔
وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ کانفرنس ’امن و سلامتی کے ایک نئے باب کے آغاز اور غزہ میں فلسطینی عوام کی مشکلات کم کرنے‘ کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے جبکہ برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، اطالوی وزیرِاعظم جورجیا میلونی اور سپین کے پیڈرو سانچیز بھی شریک ہوں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں اور ترک صدر رجب طیب اردوغان بھی اپنے دفاتر کے مطابق شرم الشیخ روانہ ہوں گے۔
یورپی کونسل کے ترجمان کے مطابق کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا اجلاس میں یورپی یونین کی نمائندگی کریں گے۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم کی شرکت کی بھی سرکاری میڈیا کے مطابق توقع ہے۔
فلسطینی تنظیم حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ اس کانفرنس شامل نہیں ہو گی۔
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا حماس نے ’پہلے ہونے والے غزہ مذاکرات میں بنیادی طور پر قطری اور مصری ثالثوں کے ذریعے کردار ادا کیا تھا۔‘
اسی طرح اسرائیل بھی کل اس سمٹ میں غیر حاضر رہے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کی ترجمان شوش بدرسیان نے اتوار کو اے ایف پی کو بتایا کہ ’کوئی بھی اسرائیلی اہلکار اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔‘