حملے میں ’تین کرکٹرز کی موت‘، افغانستان سہ فریقی سیریز سے الگ: کرکٹ بورڈ

افغان کرکٹ بورڈ کے مطابق تین کھلاڑیوں کی موت کے بعد افغانستان اگلے ماہ پاکستان اور سری لنکا کے ساتھ ہونے والی سہ فریقی سیریز سے الگ ہو گیا ہے۔

سپین غر ٹائیگرز ٹیم کے افغان کرکٹ کھلاڑی 22 اگست 2024 کو کابل کے کابل کرکٹ سٹیڈیم میں افغانستان کی معروف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ ’شپا گیزه‘  میں مس عينک نائٹس کے خلاف میچ کھیل رہے ہیں (ساحل ارمان / اے ایف پی)

افغانستان کے کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے جمعے کو کہا ہے کہ ایک حملے میں تین مقامی افغان کرکٹر مارے گئے، جس کے بعد افغانستان اگلے ماہ پاکستان اور سری لنکا کے ساتھ ہونے والی سہ فریقی سیریز سے الگ ہو گیا ہے۔

افغان کرکٹ بورڈ نے بتایا کہ کھلاڑی پاکستان کی سرحد سے متصل مشرقی صوبہ پکتیکا کے شہر شرنہ میں ایک دوستانہ میچ میں حصہ لینے کے لیے اورغون سے وہاں گئے تھے۔

پاکستان کے عسکری ذرائع نے جمعے کو بتایا تھا کہ افغان سرزمین سے پاکستان کے اندر متعدد حملوں کے بعد پاکستانی فوج نے جوابی کارروائی میں قبائلی اضلاع شمالی اور جنوبی وزیرستان سے متصل افغانستان کے سرحدی علاقوں میں عسکریت پسند تنظیم حافظ گل بہادر گروپ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے، جس میں گل بہادر گروپ کی قیادت سمیت 70 سے زائد عسکریت پسند مارے گئے۔ مرنے والوں میں خودکش حملہ آور بھی شامل تھے۔

دوسری جانب افغان حکام نے کہا کہ پاکستان نے جمعے کی رات افغان سرزمین پر فضائی حملے کیے جن میں کم از کم 10 افراد جان سے گئے۔

افغان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ’اورغون واپس آنے کے بعد انہیں (کرکٹرز کو) ایک اجتماع کے دوران نشانہ بنایا گیا۔‘ بورڈ نے اسے ’پاکستانی انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا بزدلانہ حملہ‘ قرار دیا۔

انہوں نے تین کھلاڑیوں کے نام ’کبیر، سبغت اللہ اور ہارون‘ بتائے اور کہا کہ حملے میں مزید پانچ افراد بھی مارے گئے۔

 

افغانستان کرکٹ بورڈ نے حملے کے بارے میں مزید تفصیل نہیں دی۔

افغانستان کے سرکاری خبر رساں ادارے طلوع نیوز کی ایکس پوسٹ کے مطابق کرکٹ بورڈ کے ذرائع نے طلوع نیوز کو بتایا کہ کلب سطح کے آٹھ کھلاڑی پکتیکا میں پاکستانی فوج کی بمباری میں مارے گئے جب کہ چار دیگر زخمی ہوئے۔

یہ کھلاڑی شرنہ، جو پکتیکا کا مرکز ہے، میں اپنے میچ ختم ہونے کے بعد ضلع ارغون واپس جا رہے تھے جب انہیں بمباری میں نشانہ بنایا گیا۔

 

بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ اسے ’افغانستان کی کھیل برادری، اس کے کھلاڑیوں اور کرکٹ خاندان کے لیے ایک بڑا نقصان‘ سمجھتا ہے اور لواحقین کے لیے ’گہرے تعزیتی جذبات اور یکجہتی‘ کا اظہار کرتا ہے۔

افغان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ اس نے آئندہ ماہ کی سہ ملکی سیریز سے دستبردار ہونے کا فیصلہ ’متاثرین کے احترام میں‘ کیا ہے۔

افغانستان کے عالمی کرکٹر فضل حق فاروقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر لکھا کہ ’ان ظالموں کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں اور ہمارے ملک کے کرکٹ کھلاڑیوں کا قتل عام ایک گھناؤنا، ناقابل معافی جرم ہے۔‘

 

ایک اور افغان انٹرنیشنل کھلاڑی محمد نبی نے کہا: ’یہ واقعہ صرف پکتیکا کے لیے سانحہ نہیں بلکہ پوری افغان کرکٹ برادری اور پوری قوم کے لیے ہے۔‘

پاکستان اور افغانستان کے درمیان رواں ہفتے متعدد سرحدی جھڑپوں کے باعث حالات کشیدہ ہیں۔ اس دوران دونوں اطراف درجنوں افراد جان سے گئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔

 15 اکتوبر کی شام دونوں ملکوں کے درمیان 48 گھنٹے کے سیزفائر کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں جمعے (17 اکتوبر) کی شام مزید 48 گھنٹے تک توسیع کر دی گئی، جو اب دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے اختتام تک برقرار رہے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ