شہباز شریف فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو میں شرکت کے لیے آج سعودی عرب جائیں گے

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں، ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم اور سینیئر وزرا پر مشتمل اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہو گا۔

سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے 17 ستمبر 2025 کو فراہم کردہ اس ہینڈ آؤٹ تصویر میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان (دائیں جانب) کو پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کا ریاض میں ملاقات سے قبل استقبال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)

وزیراعظم شہباز شریف تین روزہ سرکاری دورے پر آج (پیر کو) سعودی عرب روانہ ہوں گے۔ وہ29 اکتوبر تک سعودی عرب کا دورہ کریں گے، جس کے دوران وہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کے نویں ایڈیشن (ایف آئی آئی نائن) میں شرکت کریں گے۔

فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو ایک عالمی پلیٹ فارم اور کانفرنس ہے جس کی میزبانی ایف آئی آئی انسٹی ٹیوٹ کرتا ہے، جو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قائم ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے۔  یہ فورم حکومت، کاروبار اور مالیاتی شعبے کے رہنماؤں کو یکجا کرتا ہے تاکہ وہ عالمی سرمایہ کاری، جدت اور انسانیت پر ان کے اثرات کے مستقبل پر گفتگو اور منصوبہ بندی کر سکیں۔ 

رواں برس ایف آئی آئی نائن کا موضوع ’خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنا‘ ہے۔

اتوار کو وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں۔

 اس دورے کے دوران ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیراعظم کے ساتھ سعودی دارالحکومت ریاض جائے گا، جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور کابینہ کے سینیئر ارکان شامل ہیں۔

بیان کے مطابق ایف آئی آئی نائن کے تحت عالمی رہنما سرمایہ کار، پالیسی ساز اور اختراع کار ایک جگہ جمع ہوں گے تاکہ ’خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنے‘ کے موضوع پر غور و خوض کیا جا سکے۔ 

اس موقعے پر موضوعاتی مباحثوں میں عالمی چیلنجز اور مواقع پر بات کی جائے گی، جن میں اختراع، پائیداری، معاشی شمولیت اور جغرافیائی و سیاسی تبدیلیوں جیسے اہم موضوعات پر توجہ دی جائے گی۔

سعودی عرب میں قیام کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سعودی قیادت کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کے راستے تلاش کرنے پر بات کریں گے۔ اس بات چیت میں باہمی دلچسپی سمیت علاقائی اور عالمی امور بھی شامل ہوں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ معاشی سفارت کاری کو آگے بڑھانے اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی میں تزویراتی شراکت داریوں کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ ایک ایسے موقعے پر کر رہے ہیں، جب دونوں ملکوں نے رواں برس ستمبر میں ریاض میں ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق کسی ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اپنے دورے کے دوران سعودی قیادت سے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور افرادی وسائل کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کی راہیں تلاش کرنے کے لیے رابطہ کریں گے۔ 

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور بھی زیر بحث آئیں گے۔ ایف آئی آئی نائن کے موقعے پر وزیر اعظم اجلاس میں شریک دیگر ممالک کے رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہوں سے بھی ملاقات کریں۔

دفتر خارجہ کے مطابق: ’یہ تبادلہ خیال پاکستان کی سرمایہ کاری کی صلاحیت اور پائیدار ترقی میں تعاون کے حصول کی تیاری کو نمایاں کریں گا، جو سوچیں، تبادلہ کریں اور عمل کریں کے ماڈل کے مطابق ہے۔‘

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ اقتصادی سفارت کاری کو آگے بڑھانے اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی میں اسٹریٹجک شراکت داریوں کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طویل عرصے سے قریبی تعلقات چلے آ رہے ہیں اور گذشتہ برسوں میں اس تعاون کو وسیع کرنے کی کوشش کی گئی جس میں گذشتہ سال متعدد شعبوں میں 2.8 ارب ڈالر مالیت کی مفاہمت کی 34 یادداشتوں پر دستخط کرنا بھی شامل ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان