انڈیا میں ایک مسافر بس کے موٹر سائیکل سے ٹکرانے کے نتیجے میں بس میں آگ بھڑک اٹھی اور درجنوں موبائل فونز نے اس آگ کی شدت میں اضافہ کر دیا۔ اس افسوسناک واقعے میں کم از کم 20 افراد جان سے گئے۔
24 اکتوبر کو حیدرآباد اور بنگلورو کے درمیان چلنے والی ایک بس میں تقریباً 40 مسافر سوار تھے۔ بس ریاست آندھرا پردیش کے ضلع کرنول میں واقع گاؤں چنی ٹکور کے قریب ایک موٹر سائیکل سے جا ٹکرائی۔ موٹر سائیکل کے پھٹے ہوئے فیول ٹینک سے نکلا پٹرول آگ بھڑکنے کا باعث بنا جو دیکھتے ہی دیکھتے پوری بس میں پھیل گئی۔
کرنول کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکرانت پٹیل کے مطابق فرانزک ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ بس میں سوار ایک مسافر کے پاس 234 موبائل فونز موجود تھے جن کی لیتھیم آئن بیٹریوں نے حادثے کے بعد آگ کو مزید بھڑکا دیا۔ یہ حادثہ حیدرآباد سے تقریباً 210 کلومیٹر جنوب میں پیش آیا۔
رپورٹس کے مطابق بس میں موجود موبائل فونز حیدرآباد کے ایک تاجر کی ملکیت تھے جن کی مالیت 46 لاکھ روپے کے لگ بھگ تھی اور یہ سامان بنگلورو میں ایک ای کامرس کمپنی کے گودام تک پہنچایا جا رہا تھا۔
ایس پی وکرانت پٹیل نے نیوز 18 کو بتایا: بس کی بیٹریاں، اندرونی حصوں میں موجود آتش گیر مواد اور موبائل فونز پر مشتمل کارگو، ان سب نے مل کر آگ کو زیادہ خطرناک بنا دیا، جس کے نتیجے میں یہ افسوس ناک سانحہ پیش آیا۔‘
عینی شاہدین کے مطابق جیسے ہی بس میں آگ لگی، اندر سے بیٹریوں کے پھٹنے کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔
آندھرا پردیش فائر سروسز کے ڈائریکٹر جنرل پی وینکٹرامن نے بتایا کہ حالات اس وقت مزید بگڑ گئے جب بس کے اے سی سسٹم میں استعمال ہونے والی برقی بیٹریوں نے بھی آگ پکڑ لی اور دھماکوں سے پھٹ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ بس کے فرش میں لگی ایلومینیم شیٹس پگھل گئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق آگ کا آغاز بس کے اگلے حصے سے ہوا، جہاں موٹر سائیکل ٹکرا کر نیچے پھنس گئی تھی۔ موٹر سائیکل کے ٹینک سے بہنے والا پٹرول حرارت یا کسی چنگاری سے بھڑک اٹھا، جس نے چند لمحوں میں پوری بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ حادثے کے وقت زیادہ تر مسافر سو رہے تھے۔
بس مکمل طور پر جل گئی جب کہ موٹر سائیکل سوار کی بھی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور آندھرا پردیش کے وزیرِ اعلیٰ این چندر بابو نائیڈو نے اس افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
انڈیا میں اس طرح کے بس حادثات عام ہیں کیونکہ نجی ٹرانسپورٹ آپریٹرز اکثر حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور مسافروں کی گنجائش سے زیادہ افراد کو سوار کر لیتے ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں شمالی ریاست راجستھان میں ایک اور بس میں آگ لگنے سے کم از کم 20 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تھی۔
© The Independent