پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے اور منگل کو ایک بیان میں اس ملاقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں شہباز شریف نے کہا کہ ملاقات میں تجارتی، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم کے اس پیغام میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک نے برادرانہ تعلقات کی دیرپا مضبوطی کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ وہ سعودی ولی عہد کے لیے شکر گزار ہیں جنہوں نے دونوں ممالک اور عوام کے درمیان گہری شراکت داری اور خوشحالی کے مشترکہ وژن کو آگے بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔
It was a great pleasure and honor to meet my brother, His Royal Highness Crown Prince Mohammed bin Salman, in Riyadh today.
We reaffirmed the enduring strength of the Pakistan–Saudi Arabia brotherly bonds and discussed ways to further expand this historic and time-tested… pic.twitter.com/dYdqylsalw
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 27, 2025
پیر کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات کی تھی۔
وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد کی خصوصی دعوت پر فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کی نویں کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض میں موجود ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ریاض کے شاہ عبدالعزیز سینٹر میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کے مواقع کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقعے پر وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیر مملکت، کابینہ کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان اور دیگر حکام موجود تھے۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف جب ریاض پہنچے تو کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر شہزاہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق نے ان کا استقبال کیا۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، معاونین خصوصی طارق فاطمی اور بلال بن ثاقب وزیرِاعظم کے ہمراہ اعلی سطح وفد میں شریک ہیں۔
وزیر اعظم دورے کے دوران فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو میں شرکت کے لیے آئے عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو ایک عالمی پلیٹ فارم اور کانفرنس ہے جس کی میزبانی ایف آئی آئی انسٹی ٹیوٹ کرتا ہے، جو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قائم ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے۔
یہ فورم حکومت، کاروبار اور مالیاتی شعبے کے رہنماؤں کو یکجا کرتا ہے تاکہ وہ عالمی سرمایہ کاری، جدت اور انسانیت پر ان کے اثرات کے مستقبل پر گفتگو اور منصوبہ بندی کر سکیں۔
رواں برس ایف آئی آئی نائن کا موضوع ’خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنا‘ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اتوار کو وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق ایف آئی آئی نائن کے تحت عالمی رہنما سرمایہ کار، پالیسی ساز اور اختراع کار ایک جگہ جمع ہوں گے تاکہ ’خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنے‘ کے موضوع پر غور و خوض کیا جا سکے۔
اس موقعے پر موضوعاتی مباحثوں میں عالمی چیلنجز اور مواقع پر بات کی جائے گی، جن میں اختراع، پائیداری، معاشی شمولیت اور جغرافیائی و سیاسی تبدیلیوں جیسے اہم موضوعات پر توجہ دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں قیام کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سعودی قیادت کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کے راستے تلاش کرنے پر بات کریں گے۔
اس بات چیت میں باہمی دلچسپی سمیت علاقائی اور عالمی امور بھی شامل ہوں گے۔
بیان کے مطابق ’وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ معاشی سفارت کاری کو آگے بڑھانے اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی میں تزویراتی شراکت داریوں کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ ایک ایسے موقعے پر کر رہے ہیں، جب دونوں ملکوں نے رواں برس ستمبر میں ریاض میں ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق کسی ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔