پاکستانی وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر گفتگو

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کے مواقع کا جائزہ لیا گیا۔

27 اکتوبر، 2025 کو ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور پاکستانی وزیر اعظم کے درمیان ملاقات ہو رہی ہے (ایس پی اے/ایکس)

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات کی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد کی خصوصی دعوت پر فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو کی نویں کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض میں موجود ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ریاض کے شاہ عبدالعزیز سینٹر میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کے مواقع کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقعے پر وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیر مملکت، کابینہ کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان اور دیگر حکام موجود تھے۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف جب ریاض پہنچے تو کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر شہزاہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز، پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق نے ان کا استقبال کیا۔

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، معاونین خصوصی طارق فاطمی اور بلال بن ثاقب وزیرِاعظم کے ہمراہ اعلی سطح وفد میں شریک ہیں۔

وزیر اعظم دورے کے دوران فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو میں شرکت کے لیے آئے عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو ایک عالمی پلیٹ فارم اور کانفرنس ہے جس کی میزبانی ایف آئی آئی انسٹی ٹیوٹ کرتا ہے، جو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قائم ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے۔ 

یہ فورم حکومت، کاروبار اور مالیاتی شعبے کے رہنماؤں کو یکجا کرتا ہے تاکہ وہ عالمی سرمایہ کاری، جدت اور انسانیت پر ان کے اثرات کے مستقبل پر گفتگو اور منصوبہ بندی کر سکیں۔ 

رواں برس ایف آئی آئی نائن کا موضوع ’خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنا‘ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اتوار کو وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق ایف آئی آئی نائن کے تحت عالمی رہنما سرمایہ کار، پالیسی ساز اور اختراع کار ایک جگہ جمع ہوں گے تاکہ ’خوشحالی کی کنجی: ترقی کی نئی سرحدیں کھولنے‘ کے موضوع پر غور و خوض کیا جا سکے۔ 

اس موقعے پر موضوعاتی مباحثوں میں عالمی چیلنجز اور مواقع پر بات کی جائے گی، جن میں اختراع، پائیداری، معاشی شمولیت اور جغرافیائی و سیاسی تبدیلیوں جیسے اہم موضوعات پر توجہ دی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں قیام کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سعودی قیادت کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کے راستے تلاش کرنے پر بات کریں گے۔

اس بات چیت میں باہمی دلچسپی سمیت علاقائی اور عالمی امور بھی شامل ہوں گے۔

بیان کے مطابق ’وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ معاشی سفارت کاری کو آگے بڑھانے اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی میں تزویراتی شراکت داریوں کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ ایک ایسے موقعے پر کر رہے ہیں، جب دونوں ملکوں نے رواں برس ستمبر میں ریاض میں ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق کسی ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان