2025 میں لانینا کے تحت بارشیں کم، سرد ہوائیں زیادہ: این ڈی ایم اے

میڈیا بریفنگ میں این ڈی ایم اے نے کہا کہ لانینیا کے تحت آئندہ چار ماہ میں سرد ہوائیں پاکستان آئیں گی۔ فروری اور مارچ میں زیادہ برف باری کا امکان ہے۔

لاہور میں 2 فروری 2025 کو ایک شخص سرد موسم میں موٹر سائیکل پر سوار ہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ رواں برس پاکستان میں موسمیاتی مظہر لانینیا کے تحت بارشیں کم ہوں گی مگر آئندہ چار ماہ میں سرد ہوائیں آئیں گی جب کہ فروری اور مارچ میں زیادہ برف باری کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے نے اسلام آباد میں جمعرات کو موسم سرما کے آغاز میں موسمی صورت حال سے میڈیا کو آگاہ کیا۔

گذشتہ برس پاکستان میں سردی میں بہت زیادہ شدت نہیں تھی جس کی وجہ ایل نینیا کے موسمی اثرات تھے جبکہ رواں برس لانینیا جو ایل نینیا کے متضاد ہے، اس کے اثرات پاکستان پر مرتب ہوں گے۔

لا نینیا ایک قدرتی موسمیاتی مظہر ہے، جو بحرالکاہل میں پانی کی سطح کے درجہ حرارت میں تبدیلی سے پیدا ہوتا ہے۔

 لا نینیا کے دوران، بحرالکاہل کے مشرقی حصے کا پانی معمول سے زیادہ ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔ یوں یہ درجہ حرارت کی تبدیلی پوری دنیا کے موسم پر اثر ڈالتی ہے جس کی وجہ سے سردیوں میں ٹھنڈک بڑھ جاتی ہے۔

اسلام آباد میں جمعرات کو این ڈی ایم اے ہیڈ کوارٹر میں سینیئر ڈائریکٹر رسک اسسمنٹ این این ڈی ایم اے طیب شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ این ڈی ایم اے چار ڈیزاسٹر وارننگ جاری کرتا ہے۔ انتباہ کے لیے ملکی و دنیا بھر کے عوامل دیکھنے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ ’سردیوں میں بارشیں اور برفباری شمالی علاقوں میں ہوں گی۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں بارشیں کم ہونے کا امکان ہے۔ آنے والے تین ماہ میں درجہ حرارت گذشتہ 10 برس کے مقابلے میں معمول سے کم ریکارڈ ہو گا۔ 

’پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت میں سب سے زیادہ تبدیلی ہو گی۔ بلوچستان کے چند علاقوں میں خشک سالی کا امکان ہے۔ سندھ کے جنوبی علاقوں میں کچھ بارشیں ہوسکتی ہیں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے علاقوں میں کم بارشوں سے سموگ کا مسئلہ بڑھے گا۔

سینیئر ڈائریکٹر رسک اسسمنٹ این این ڈی ایم اے طیب شاہ نے بتایا کہ ’افغانستان، ایران میں بھی کم بارشیں ہوں گی، جب کہ نومبر کے مہینے میں دھند کی صورت حال بن سکتی ہے۔

موسمی اثرات کے باعث پاکستان میں سردیاں شفٹ ہو رہی ہیں۔ دن کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور راتیں ٹھنڈی ہو رہی ہیں۔‘

این ڈی ایم اے ٹیک ٹیم کی رکن زہرہ حسن نے بتایا کہ ’لاہور ملتان اور فیصل آباد سمیت جتنے بھی شہری علاقے ہیں یہاں سموگ کی صورت حال دکھائی دے گی۔

’سموگ کی وجہ سے درجہ حرارت کم ہوتا اور خشکی بڑھتی ہے۔ نومبر اور دسمبر میں سموگ کا جو نقشہ بنایا ہے اس کے مطابق لاہور قصور ملتان ننکانہ صاحب ،رحیم یار خان میں نومبر میں ہوا میں آلودگی 400 سے زائد ہو گی۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات