انڈیا نے اپنی تاریخ کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا

خلائی تحقیق کے انڈین ادارے کے مطابق ’سی ایم ایس-03‘ کا وزن تقریباً 4410 کلوگرام ہے۔

دو نومبر، 2025 کو مواصلاتی سیارے سی ایم ایس-03 کو مدار میں لے جانے والا انڈین راکٹ (اے ایف پی)

انڈیا نے اتوار کو اپنی تاریخ کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں روانہ کر دیا۔

سیٹلائٹ ’سی ایم ایس-03‘ کو جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے خلائی مرکز سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بج کر 26 منٹ پر لانچ کیا گیا۔

انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے اس موقعے پر کہا ’ہم اپنے خلائی شعبے پر مسلسل فخر محسوس کر رہے ہیں۔‘

مودی نے اعلان کر رکھا ہے کہ انڈیا 2040 تک اپنے خلا باز کو چاند پر بھیجے گا۔

خلائی تحقیق کے انڈین ادارے (آئی ایس آر او) کے مطابق ’سی ایم ایس-03‘ کا وزن تقریباً 4410 کلوگرام ہے، جو انڈیا کی تاریخ کا سب سے بھاری مواصلاتی سیٹلائٹ ہے۔

انڈین بحریہ نے بتایا کہ یہ سیٹلائٹ بحری جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطہ قائم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔

یہ سیٹلائٹ 43.5 میٹر (143 فٹ) بلند ’ایل وی ایم 3-ایم 5‘ راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا جو اس جدید راکٹ کی بہتر شکل ہے، جس نے 2023 میں انڈیا کا بغیر خلا باز والا مشن کامیابی سے چاند پر اتارا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والے ممالک میں اب تک صرف روس، امریکہ اور چین شامل ہیں، جب کہ انڈیا نے 2023 میں یہ کامیابی حاصل کر کے خود کو عالمی خلائی طاقتوں کی صف میں شامل کر لیا۔

گذشتہ دہائی میں انڈیا کے خلائی پروگرام نے غیر معمولی رفتار سے ترقی کی اور حکومت نے اسے ملکی وقار اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خود انحصاری کی علامت کے طور پر پیش کیا۔

رواں سال انڈین فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا میں جانے والے دوسرے انڈین اور بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے انڈین بنے، جو 2027 میں منصوبہ بند انڈیا کے انسان بردار خلائی مشن کی طرف ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا