صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو امریکی تاریخ کے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے والے قانون پر دستخط کر دیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے قانونی دستاویز پر دستخط ایوان نمائندگان کی جانب سے متاثر ہونے والی خوراک کی امداد کو دوبارہ شروع کرنے، لاکھوں وفاقی ملازمین کو تنخواہ دینے اور ہوائی ٹریفک کنٹرول سسٹم کو بحال کرنے کے حق میں ووٹ دینے کے تقریباً دو گھنٹے بعد کیے۔
ریپبلکن کے زیر کنٹرول چیمبر نے 222-209 کے ووٹ سے پیکج کو منظور کیا، ٹرمپ کی حمایت نے بڑی حد تک اپنی پارٹی کو ہاؤس ڈیموکریٹس کی شدید مخالفت کے باوجود اکٹھا رکھا، جو ناراض ہیں کہ ان کے سینیٹ کے ساتھیوں کی طرف سے شروع کیا گیا طویل تعطل وفاقی ہیلتھ انشورنس سبسڈی میں توسیع کے معاہدے کو حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
بل پر ٹرمپ کے دستخط، جس نے ہفتے کے اوائل میں سینیٹ کو منظوری دی تھی، 43 دن کے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے بیکار وفاقی کارکنوں کو جمعرات سے شروع ہونے والی اپنی ملازمتوں پر واپس لائے گا، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ مکمل سرکاری خدمات اور آپریشن کتنی جلدی دوبارہ شروع ہوں گے۔
قانون 30 جنوری تک مالی اعانت میں توسیع کرے گا، جس سے وفاقی حکومت اپنے 38 کھرب ڈالر کے قرض میں سالانہ 1.8 کھرب ڈالر کا اضافہ کرتی رہے گی۔
کانگریس کے شٹ ڈاؤن کو 1990 کی دہائی کے مشہور امریکی سیٹ کام میں غلط مہم جوئی سے تشبیہ دیتے ہوئے ایریزونا کے ریپبلکن نمائندے ڈیوڈ شوائیکرٹ نے کہا کہ ’مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں نے ابھی سین فیلڈ کا ایک واقعہ جیا ہے۔ ہم نے ابھی 40 دن گزارے ہیں اور میں ابھی تک نہیں جانتا کہ پلاٹ لائن کیا تھی۔
’میں نے واقعی سوچا کہ یہ 48 گھنٹے کی طرح ہوگا: لوگوں کے پاس ان کا حصہ ہوگا، انہیں غصہ کرنے کے لئے ایک لمحہ ملے گا، اور ہم کام پر واپس آجائیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’جب غصہ پالیسی ہے تو اب کیا ہوا؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے ایک بل پر دستخط کرتے ہوئے حریف ڈیموکریٹس پر 43 روزہ تعطل کے دوران ’بھتہ خوری‘ کا الزام لگایا۔
اے ایف پی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ صدر ٹرمپ نے بل پر دستخط کرنے سے پہلے اوول آفس میں اپنے ارد گرد جمع ریپبلکنز کے درمیان تالیوں کی گونج میں کہا کہ ’آج ہم ایک واضح پیغام بھیج رہے ہیں کہ ہم کبھی بھی بھتہ خوری کے آگے نہیں جھکیں گے۔‘
اس سے قبل امریکی سینیٹ کے بعد ایوان نمائندگان میں بھی حکومتی اخراجات سے متعلق بل منظور کرلیا گیا جس کے بعد امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہو گیا۔
ایوان نمائندگان میں چھ ڈیموکریٹس سمیت 222 ارکان نے بل کی حمایت میں ووٹ دیا جبکہ دو ریپبلکنز سمیت 209 ارکان نے بل کی مخالفت کی۔
اس کے بعد بل دستخط کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیج دیا گیا تھا۔
عارضی فنڈنگ بل کی منظوری سے یکم اکتوبر سے جاری امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہو گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق حکومت کے لیے 30 جنوری تک فنڈز فراہم کیے جا سکیں گے جس سے حکومت کی مالی سرگرمیاں بغیر رکاوٹ جاری رہ سکیں گی۔
بل کا مقصد غذائی امدادی سکیموں کی بحالی، تنخواہوں کی ادائیگی اور ایئر ٹریفک کنٹرول نظام دوبارہ فعال کرنا بھی ہے۔
یہ اقدام امریکی قانون سازوں کی طرف سے طویل مالی بحران اور وفاقی خدمات میں خلل کے بعد اٹھایا گیا ہےجس نے ملک بھر میں سرکاری اداروں کی کارکردگی کو متاثر کیا تھا۔