بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پر عسکریت پسندوں کا حملہ، 7 افراد جان سے گئے

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے  کے لیے ایسی بزدلانہ کارروائیاں پاکستان میں بد امنی کے ’ناپاک عزائم‘ کو بے نقاب کرتی ہیں۔

سکیورٹی اہلکار 21 دسمبر 2022 کو بنوں میں ایک سڑک پر ساتھ کھڑے ہیں۔ گذشتہ رات عسکریت پسندوں نے خیبر پختونخوا کے اس جنوبی شہر کی مقامی امن کمیٹی کے دفتر پر حملہ کیا ( فائل فوٹو: کریم اللہ / اے ایف پی)

پاکستان کے شمالی مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پر حملے میں 7 اموات ہوئی ہیں۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے کئی علاقوں میں امن کمیٹی قائم ہیں جو عسکریت پسندوں کے خلاف حکومت کی کارروائیوں کی حامی ہیں۔

ماضی میں بھی امن کمیٹیوں کے رہنماؤں اور ان میں شامل دیگر افراد پر عسکریت پسند حملے کر رہے ہیں۔

ضلعی پولیس کے ترجمان بشیر خان میڈیا کو بتایا کہ یہ حملہ ہوید تھانہ کی حدود میں یہ حملہ جمعرات کی شب 9 بجے ہوا۔

عسکریت پسندوں نے امن کمیٹی کے دفتر پر فائرنگ کی جس کے بعد کچھ دیر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو ایک بیان میں بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پر ’فتنہ الخوارج کے حملے‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم کی متعلقہ حکام کو ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔ ’امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے  کے لیے ایسی بزدلانہ کارروائیاں، فتنہ الخوارج کے پاکستان میں بد امنی کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کرتی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ  ایسی بزدلانہ کارروائیاں کسی قیمت پاکستانیوں کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتیں ’ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کیلئے پوری قوم متحد ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان