انڈین میڈیا کے مطابق بالی وڈ کے معروف اور لیجنڈری اداکار دھرمیندر پیر کو 89 سال کی عمر میں چل بسے۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ اداکار کا انتقال دل کے عارضے کے باعث ہوا۔ دھرمیندر گذشتہ دنوں ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں انہیں لائف سپورٹ پر رکھا گیا تھا۔
حالیہ دنوں میں ان کی بگڑتی ہوئی صحت اور موت سے متعلق افواہیں گردش کر رہی تھیں۔
دھرمیندر، جنہیں انڈین فلم انڈسٹری میں محبت سے’پا جی‘ کہا جاتا تھا، نے اپنے کیریئر کے چھ دہائیوں سے زائد عرصے میں شاندار مقام حاصل کیا۔
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی دھرمندر کی موت ہر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کی۔
The passing of Dharmendra Ji marks the end of an era in Indian cinema. He was an iconic film personality, a phenomenal actor who brought charm and depth to every role he played. The manner in which he played diverse roles struck a chord with countless people. Dharmendra Ji was…
— Narendra Modi (@narendramodi) November 24, 2025
ایکس پر جاری بیان میں نریندر مودی نے لکھا: ’دھرمیندر جی کا انتقال انڈین سینیما میں ایک دور کا اختتام ہے۔ وہ ایک غیر معمولی اداکار تھے، جنہوں نے ہر کردار میں دلکشی اور گہرائی پیدا کی۔ جس انداز میں انہوں نے مختلف کردار نبھائے، وہ بے شمار لوگوں کے دلوں کو چھو گیا۔ دھرمیندر جی کی سادگی، عاجزی اور خلوص بھی اتنی ہی تعریف کے قابل تھی۔ اس دکھ کی گھڑی میں میری ہمدردی ان کے خاندان، دوستوں اور ان گنت مداحوں کے ساتھ ہیں۔‘
1960 کی دہائی میں شہرت پانے والے اس سٹار نے جس وریسٹیلیٹی کا مظاہرہ کیا وہ آج بھی مثال ہے۔
Veteran actor, #Dharmendra affectionately known as Bollywood’s ‘He-Man’ and ‘Dharam Paaji,' passed away today at the age of 89. His passing leaves behind an unmatched legacy of over six decades.#News pic.twitter.com/iqE7oXfXJL
— Filmfare (@filmfare) November 24, 2025
ان کی فلموں میں ’شعلے‘، ’چپکے چپکے‘، ’انوپَما‘، ’ستیاکم‘ اور دیگر کلاسک پروجیکٹس شامل ہیں جنہوں نے انہیں ایک ہی وقت میں ایکشن ہیرو اور ہلکے پھلکے کرداروں کے بے مثال فنکار کے طور پر منوایا۔
ان کی کرشماتی شخصیت، دلکش سکرین کیمیسٹری اور سادگی نے انہیں کئی نسلوں کا محبوب اداکار بنایا۔ انڈین سینیما میں ان کے خاندان کا اثر بھی نمایاں ہے، جہاں ان کے بچے اور پوتے نواسے آج بھی ان کی فنی وراثت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق دھرمیندر کی آخری رسومات پون ہنس شمشان گھاٹ میں ادا کی جائیں گی جہاں مداحوں، ساتھی فنکاروں اور فلمی دنیا کی نامور شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
Rest in peace and power, thank you for all the magic you brought to the big screens pic.twitter.com/ww6LlA4XOB
— Dharma Productions (@DharmaMovies) November 24, 2025
سوشل میڈیا پر بھی غم اور خراج عقیدت کے پیغامات کا سلسلہ جاری ہے جہاں معروف شخصیات، فلمی ستارے، سیاست دان اور صارفین انہیں ایک ایسے فنکار کے طور پر یاد کر رہے ہیں جنہوں نے نہ صرف سینیما کی تاریخ بدلی بلکہ انڈین فلمی روایت پر دیرپا اثر چھوڑا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دھرمیندر کی خدمات، ان کے کردار اور ان کی لازوال سٹار پاور کو بالی وڈ کی تاریخ کا ایک اہم باب قرار دیا جا رہا ہے۔
فلم فیئر کے مطابق اداکار کا پیدائشی نام دھرم سنگھ دیول تھا۔ ان کا خاندانی تعلق پنجاب کے زرعی پس منظر سے تھا جہاں ان کے والد گاؤں کے سکول میں ہیڈ ماسٹر رہے۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ فلموں کی دنیا میں آئے اور 1960 میں بطور اداکار پہلی بار سکرین پر جلوہ گر ہوئے۔
دھرمیندر نے 1960 کی دہائی میں تیزی سے مقام بنایا جہاں ’پھول اور پتھر‘جیسی فلموں نے انہیں خوبرو اداکار کے طور پر پہچان دی۔
1970 کی دہائی میں دھرمیندر کا کیریئر عروج پر تھا۔ اس دہائی میں ’میرا گاؤں، میرا دیش‘ فلم نے انہیں ایکشن ہیرو کے طور پر مقبول کیا جب کہ 1975 کی ’شعلے‘ میں ان کا کردار لامتناہی شہرت کا سبب بنا۔ یہ فلم بالی وڈ کی تاریخ میں سنگ میل سمجھی جاتی ہے۔