انڈیا ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچز میں لگاتار 20 بار ٹاس میں ناکامی کے بعد بےحد پریشانی میں ہے، جس کی اب جیتنے کا تناسب دس لاکھ میں ایک سے زیادہ ہے۔
انڈین ٹیم کے عارضی کپتان کے ایل راہل نے تسلیم کیا کہ وہ اس بدقسمتی کے تسلسل سے حیران ہیں، جو 2023 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں احمد آباد سے شروع ہوئی جب روہت شرما کپتانی کر رہے تھے۔
راہل نے بدھ کو راجپور میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں دوبارہ ٹاس ہارنے کے بعد کہا: ’میں نے اس کی مشق کی ہے، لیکن واضح ہے کہ یہ فائدہ نہیں دے رہی ہے۔‘
20 بار لگاتار ٹاس ہارنے ک امکان 1,048,576 سے ایک ہے، یہ ایک شماریاتی مسئلہ ہے جسے راہل ہفتے کو وشاکھاپٹنم میں جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں ختم کرنا چاہتے ہیں۔
’ایمان داری سے، یہ سب سے زیادہ دباؤ ہے جو میں نے محسوس کیا ہے کیونکہ ہم نے کافی عرصے سے ٹاس نہیں جیتا،‘ راہل نے کہا جب انہوں نے دیکھا کہ مخالف کپتان ٹیمبا باوما نے دوبارہ ٹاس جیت لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تین انڈین کپتان، روہت شرما، ایک روزہ میچوں کے باقاعدہ کپتان شبھمن گل اور کے ایل راہل، سب نے 15 نومبر 2023 کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری صحیح کال کے بعد سے ٹاس جیتنے میں ناکام رہے ہیں۔
سابق عظیم انڈین بلے باز اور حالیہ کمنٹیٹر سنیل گواسکر براڈکاسٹر جیو سٹار کو بتایا، ’راہل نے کہا کہ انہوں نے مشق کی ہے، لیکن آپ کو کیسے معلوم کہ مخالف کپتان کیا پکارے گا؟‘
’کیونکہ آپ جانتے ہیں، پہلے میچ کے لیے ایڈن مارکرم کپتان تھے۔ ’تو مارکرم ’ہیڈز‘ کا انتخاب کرنا پسند کر سکتے ہیں، اور ٹیمبا بوما 'ٹیلز‘ کا انتخاب کرنا پسند کر سکتے ہیں۔‘
سابق جنوبی افریقی تیز باولر ڈیل سٹین نے کہا کہ فاف ڈوپلیسی نے ایک طویل ناکام سلسلے کے بعد ایک بار باوما سے کہا تھا کہ وہ ان کی بجائے سکہ اچھالیں۔
سٹین نے کہا کہ ’یہ پہلی بار ہے جب میں نے کسی کپتان کو دوسرے کھلاڑیوں میں سے کسی کو سکہ اچھالنے کے لیے کہا ہوا دیکھا ہے۔
’لیکن ٹیمبا بھی وہ ٹاس ہار گئے۔‘