شراب کی 12 بوتلیں خلا میں کیوں بھیجی گئیں؟

یہ شراب خلائی سٹیشن پر تعینات خلا بازوں کے لیے نہیں بلکہ اس کا مقصد ان کی ایجنگ پر تجربہ ہے۔

1985 میں ڈسکوری شٹل پر سوار ایک فرانسیسی خلاباز اپنے ساتھ شراب کی ایک بوتل لے کر گئے تھے(اے ایف پی)

زمین سے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کے لیے راکٹ سے بھجوائے گئے سامان میں اس بار فرنچ وائن کی 12 بوتلیں بھی شامل تھیں۔

مگر یہ عمدہ ترین شراب بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر تعینات خلا بازوں کے لیے نہیں بلکہ اس کا مقصد ان کی ایجنگ پر تجربہ کرنا ہے۔

ریڈ بورڈو وائن ایک سال کے لیے خلا میں رہے گی جس کے بعد اسے واپس زمین پر بھیجا جائے گا۔

محققین شراب کی ایجنگ کے عمل میں اس پر بے وزنی کی کیفیت اور خلائی تابکاری کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔ تحقیق کا مقصد فوڈ انڈسٹری کے لیے نئے ذائقے اور خصوصیات متعارف کرانا ہے۔

یہ بوتلیں نارتھروپ گرومین کیپسول کے ذریعے ہفتے کو ورجینیا سے روانہ کی گئی تھیں جو پیر کو خلائی سٹیشن پہنچ گئیں۔ توڑ پھوڑ سے بچنے کے لیے ہر بوتل کو دھات کے ڈبے میں پیک کیا گیا تھا۔

فرانس کی بورڈو یونیورسٹی اور جرمنی کی بیوریا یونیورسٹی، لکسمبرگ کے پروجیکٹ ’سپیس کارگو اَن لمیٹڈ‘ کے اس تجربے میں حصہ لے رہی ہیں۔

کمپنی کی جانب سے جاری ویڈیو میں تجربے کے سائنسی ڈائریکٹر اور یونیورسٹی آف ایرلیجن نیورمبرگ سے وابستہ مائیکل لیبرٹ کا کہنا ہے: ’اس شراب کو بنانے میں خمیر اور بیکٹیریا دونوں استعمال کیے گئے اور اس میں بعض کیمیائی عمل بھی شامل ہیں۔‘

خلائی ایجنگ کے عمل سے گزرنے والی شراب کا موازنہ زمینی ایجنگ کی بورڈو شراب سے کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کمپنی کے ترجمان نے کہا: ’ہماری بدلتی دنیا میں زراعت کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے اگلے تین سالوں میں کمپنی کی منصوبہ بندی کے تحت یہ پہلا منصوبہ ہے۔‘

سپیس کارگو اَن لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو اور شریک بانی نیکولیس گومے نے ایک بیان میں کہا: ’یہ زندگی میں صرف ایک مرتبہ ہونے والی مہم جوئی ہے۔‘

ناسا خلائی سٹیشن کو نجی خلائی مہم جوئی مشن سمیت اس طرح کے مزید کاروباری مواقع کے لیے کھول رہا ہے۔

پیر کو خلائی سٹیشن پر پہنچنے والے سگنس کیپسول میں متعدد تجارتی منصوبے شامل ہیں جن میں چاکلیٹ چِپ کوکیز بنانے کے لیے ایک تندور اوراطالوی سپورٹس کاروں میں استعمال ہونے والے کاربن فائبر کے نمونے بھی شامل ہیں۔

بڈوائزر کمپنی پہلے ہی سٹیشن پر جَو کے بیج بھیج چکی ہے۔ اس کمپنی کی نظر مریخ پر مشروبات کے کاروبار پر ہے۔

2015 میں ایک جاپانی کمپنی نے اپنی وسکی اور دیگر الکوحل مشروبات کے لیے نمونے خلا میں بھیجے تھے۔ سکاچ کمپنی نے بھی خلا میں ایک تجربہ کیا تھا۔

خلا میں پہلی بار شراب نہیں بھجوائی گئی۔ 1985 میں ڈسکوری شٹل پر سوار ایک فرانسیسی خلاباز اپنے ساتھ شراب کی ایک بوتل لے کر گئے تھے۔ یہ بوتل اب بھی زمین کے مدار میں گھوم رہی ہے۔

سپیس سٹیشن کے موجودہ عملے میں تین امریکی، دو روسی اور ایک اطالوی خلا باز شامل ہیں۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق