’حساس عہدوں پر فائز افراد 10 مئی سے پہلے خریدے فون تبدیل کریں‘

پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے سرکاری افسران کے لیے تجاویز جاری کی گئی ہیں جن میں انھیں متنبہ کیا گیا ہے کہ ’دشمن انٹیلی جنس ایجنسیز‘ نے موبائل فونز میں موجود حساس معلومات تک رسائی کی تکنیکی مہارت حاصل کر لی ہے۔

بیان کے مطابق جاسوسی کے لیے استعمال کیے جانے والا یہ میل وئیر ’پیگاسوس‘ واٹس ایپ نمبر پر صرف مسڈ کال سے اس موبائل کو متاثر کر سکتا ہے (اے ایف پی)

پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے سرکاری افسران کے لیے تجاویز جاری کی گئی ہیں جن میں انھیں متنبہ کیا گیا ہے کہ ’دشمن انٹیلی جنس ایجنسیز‘ نے موبائل فونز میں موجود حساس معلومات تک رسائی کی تکنیکی مہارت حاصل کر لی ہے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 29 اکتوبر کو واٹس ایپ نے ایک اسرائیلی کمپنی این ایس او پر امریکی ریاست کیلی فورنیا کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا کہ اس کمپنی نے امریکہ، کیلی فورنیا اور واٹس ایپ کے قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان سمیت 20 ممالک کے 14 سو اعلیٰ سرکاری اور فوجی افسران کی جاسوس کی ہے۔

بیان کے مطابق جاسوسی کے لیے استعمال کیے جانے والا یہ میل وئیر ’پیگاسوس‘ واٹس ایپ نمبر پر صرف مسڈ کال سے اس موبائل کو متاثر کر سکتا ہے۔ ایسا آئی فون اور اینڈرائڈ دونوں قسم کے آپریٹنگ سسٹم کے موبائل فونز کے ساتھ ہو سکتا ہے۔

 ایڈوائزری میں جاسوسی کے امکانات کو کم کرنے کے لیے حساس عہدوں پر فائز اعلیٰ سرکاری افسران کی رسائی میں موجود حساس معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے چند ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان ہدایات میں سے ایک تو یہ ہے کہ سرکاری افسران واٹس ایپ یا کسی اور ایسی ایپ پر حساس معلومات کا تبادلہ نہ کریں۔ اینڈرائڈ اور آئی فون استعمال کرنے والے سرکاری افسران اپنے واٹس ایپ پر چار نومبر 2019 کی اپ ڈیٹ انسٹال کریں۔

اس کے علاوہ سرکاری افسران کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ تمام موبائل فون جو 10 مئی 2019 سے پہلے خریدے گئے ہیں ان کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں خبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں برس کے اوائل میں پاکستان سمیت 20 ممالک کے کئی سینیئر حکومتی عہدیداروں اور فوجی افسران کے فون، واٹس ایپ کے ذریعے ہیک کیے گئے۔

واٹس ایپ کی اندرونی تحقیق کے مطابق ہیکنگ کے واقعات میں کم سے کم 20 ممالک کے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں اور فوجی افسران کو نشانہ بنایا گیا۔ تحقیق کاروں کے مطابق ان میں سے بہت سے ممالک امریکی اتحادی سمجھے جاتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی