مہاتیر محمد نے عمران خان کو کون سی گاڑی بطور تحفہ دی ہے؟

ملائیشیا کے وزیرِ اعظم مہاتیر محمد نے عمران خان کو جو ’میڈ ان ملائیشیا‘ گاڑی بطور تحفہ دی ہے وہ دراصل چینی ساختہ ہے۔

پروٹان ایکس 70 کی قیمت ساڑھے 37 لاکھ سے ساڑھے 46 لاکھ پاکستانی روپے کے برابر ہے (اے ایف پی)

عمران خان کو ملائیشیا کے وزیرِ اعظم مہاتیر محمد نے ایک کار بطور تحفہ دی ہے جو اسلام آباد میں ملائیشین ہائی کمیشن میں ہونے والی ایک تقریب میں وزیرِ اعظم کی جگہ ان کے مشیر برائے تجارت رزاق داؤد نے وصول کی۔

یہ کار دراصل ایک ایس یو وی ہے جس کا نام ایکس 70 ہے اور اسے ملائیشیا کی مقامی کار ساز کمپنی پروٹان نے تیار کیا ہے۔

اس برس کے اوائل میں جب مہاتیر محمد پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے تھے تو انہوں نے اس وقت اس تحفے کا اعلان کیا تھا۔

پروٹان کمپنی نے پاکستان میں ایک کارخانہ نصب کر کے گاڑیوں کی تیاری شروع کر دی ہے اس لیے عمران خان کو دی جانے والی گاڑی کو ملائیشیا کی جانب سے تشہیری مہم بھی سمجھا جا سکتا ہے۔

عمران خان کو جو گاڑی دی جا رہی ہے اس کے چار مختلف ماڈل ملائیشیا میں دستیاب ہیں جن قیمت پاکستانی روپوں میں آج کے نرخوں کے مطابق ساڑھے 37 لاکھ سے لے کر ساڑھے 46 لاکھ روپے ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ گاڑی دراصل ایک چینی کمپنی کی بنائی ہوئی ہے، جہاں اس کا نام گیلی بوئیو (Geely Boyue) ہے، جسے پروٹان کمپنی اپنے برانڈ کے تحت ملائیشیا میں پروٹان ایکس 70 کے نام سے فروخت کر رہی ہے۔ ملائیشیا میں پاکستان کی طرح گاڑیاں دائیں ہاتھ پر چلتی ہیں اس لیے گیلی بوئیو کو بھی دائیں ہاتھ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

پروٹان ایکس 70 کا سب سے مہنگا ماڈل پریمیئم کہلاتا ہے اور اس میں 18 سو سی سی کا ٹربو چارج انجن نصب ہے۔ گاڑی میں جدید الیکٹرانک آلات نصب ہیں، جن ٹچ سکرین انفوٹینمنٹ سسٹم، لین اسسٹ اور اڈاپٹیو کروز کنٹرول شامل ہیں۔رواں برس پاکستان کے دورے کے موقعے پر مہاتیر محمد اور عمران خان نے کئی معاہدوں پر دستخط کیے تھے جن میں پروٹان کار کا کارخانہ بھی شامل تھا جو کراچی میں زیرِ تعمیر ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تین کروڑ ڈالر کی لاگت سے بننے ہونے والا یہ کارخانہ اگلے برس کے وسط تک کاریں فراہم کرنا شروع کر دے گا۔

کار ویب سائٹ پاک ویلز کے مطابق اس کارخانے میں سالانہ 25 ہزار کاریں تیار ہوا کریں گی جن میں ایکس 70 بھی شامل ہے، البتہ فی الحال اس کی قیمت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی