پوری عدلیہ کے خلاف گھناؤنی مہم شروع ہو چکی ہے : چیف جسٹس

فل کورٹ ریفرنس سے اپنے الوداعی خطاب میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ انہوں نے بطور جج ہمیشہ اپنے حلف کی پاسداری کی، قانونی تقاضوں سمیت بغیر خوف اور جانبداری سے فیصلے کیے۔

میں نے ہمیشہ اپنا 100 فیصد دیا، کبھی آواز نہیں اٹھائی بلکہ اپنے قلم کے ذریعے بات کی: چیف جسٹس  آصف سعید کھوسہ 

ریٹائرمنٹ کے دن فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنی آخری تقریر میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ ’میرے اور پوری عدلیہ کے خلاف گھناؤنی مہم شروع ہو چکی ہے۔ مشرف فیصلے کے بعد نہ صرف میرے خلاف بلکہ عدلیہ کے خلاف تضحیک آمیز مہم چلائی گئی۔‘ انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اپنی حدود کا علم ہے سچ کا ہمیشہ بول بالا ہوگا۔‘

عدالت عظمیٰ کے کمرہ نمبر ایک میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ کے جج، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کے صدر شریک تھے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چھٹی پر ہونے کے باعث اور اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اس فل کورٹ ریفرنس میں شریک نہ ہوسکے۔

فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ انہوں نے بطور جج ہمیشہ اپنے حلف کی پاسداری کی، قانونی تقاضوں سمیت بلا خوف و جانبداری سے فیصلے کیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اپنے 22 سالہ کیریئر کے دوران انہوں نے مختلف قانونی معاملات کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جب کہ بطور چیف جسٹس 11 ماہ ذمہ داری نبھائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک جج کا دل شیر کے جیسا اور اعصاب فولاد کی طرح ہونے چاہییں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اپنے خطاب میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ اپنا 100 فیصد دیا، کبھی آواز نہیں اٹھائی بلکہ اپنے قلم کے ذریعے بات کی نیز کبھی بھی فیصلے کو غیرضروری طور پر موخر نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اپنی زندگی کے بہترین برسوں کو عوامی خدمت میں وقف کرنے کے بعد آج میرا ضمیر مطمئن ہے۔‘

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس جسٹس سعید کھوسہ کی اخری تقریر سے قبل ایڈشنل اٹارنی جنرل نے ان سے حکومت کی جانب سے شکوہ کیا اور کہا کہ انھوں (جسٹس آصف سعید کھوسہ) نے گذشتہ رات چند صحافیوں سے ملاقات کی ہے۔

اٹارنی جنرل چونکہ خود اس تقریب میں موجود نہیں تھے اس لیے ایڈشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے ان کی تقریر پڑھ کر سنائی جس میں انھوں نے کہا کہ’ معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ رات چیف جسٹس کی میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات ہوئی جس میں چیف جسٹس نے پرویز مشرف کے مقدمے کی سماعت کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔‘

صحافی مطیع اللہ جان نے ٹوئٹر پر اپنی ایک ویڈیو میں اس بات کی تصدیق کی کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی صحافیوں سے ملاقات ہوئی ہے اور وہ خود بھی اس ملاقات میں شریک تھے۔ تاہم انھوں نے اس ملاقات کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات ظاہر نہیں کیں۔

ریٹائرمنٹ سے پیشتر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بطور چیف جسٹس مری میں آمنہ بی بی پر فائرنگ سے متعلق کیس کی سماعت بھی کی۔ اس سماعت اور بعد ازاں فیصلے کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’یہ میرے عدالتی کیریئر کا آخری مقدمہ ہے، سب کے لیے میری نیک خواہشات ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان