سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان کتنی اہمیت کا حامل؟

رواں برس اکتوبر میں عہدہ سنبھالنے کے بعد شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کا پاکستان کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے، جن کا شمار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے قریبی اور وفادار ساتھیوں میں ہوتا ہے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود  اس سے قبل کئی مغربی ممالک میں سعودی عرب کے سفیر رہ چکے ہیں۔ (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے جمعرات کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی، عوامی اور تجارتی امور پر گفتگو کی۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔

رواں برس اکتوبر میں سعودی وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد شہزادہ فیصل کا پاکستان کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔

شہزادہ فیصل کا شمار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے قریبی اور وفادار ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ وہ اس سے قبل شہزادہ سلمان کے مشیر اور کئی مغربی ممالک میں سعودی عرب کے سفیر رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سفارتی حلقوں میں شہزادہ فیصل کے دورہ پاکستان کو اہمیت کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ وزیر اعظم عمران خان کے ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں 20 اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت سے انکار بتائی جارہی ہے۔

قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ وزیراعظم عمران خان نے کوالالمپور میں اسلامی سمٹ سے دور رہنے کا فیصلہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی درخواست پر کیا تھا، کیونکہ انہوں نے تحریک انصاف حکومت کے ابتدائی مشکل دنوں میں پاکستان کو مالی امداد فراہم کی تھی۔

تاہم پاکستان نے ان افواہوں کی تردید کردی تھی کہ وزیراعظم عمران خان نے کوالالمپور سمٹ میں سعودی عرب کے دباؤ کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کوالالمپور سمٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’مسلم امہ کو تقسیم کرنے کی سازش‘ قرار دے چکے ہیں۔

کوالالمپور سمٹ کے روح رواں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد اور ترک صدر رجب طیب اردوغان تھے۔ جب کہ اس میں ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی شرکت کی تھی۔

اپنے ایک روزہ دورے میں سعودی وزیر خارجہ نے پاکستانی حکام سے ملاقاتوں کے دوران دو طرفہ امور پر بات چیت کی۔

جمعرات کی صبح اسلام آباد پہنچے کے بعد شہزادہ فیصل پہلے وزارت خارجہ گئے، جہاں ان کا استقبال ان کے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی نے کیا۔

بعد میں دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان رسمی ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں  اور دونوں ملک زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش رکھتے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ بھی ادا کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے خطے کے اہم امور بشمول مسئلہ کشمیر پر دوطرفہ صلاح مشورہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان