بدعنوانی کی خبر: شہباز شریف کا ’ڈیلی میل‘ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ

زلزلہ متاثرین کے امدادی فنڈز میں بدعنوابی کی خبر چھاپنے کے جواب میں شہباز شریف نے جمعرات کو لندن کے رائل کورٹ آف جسٹس میں ’ڈیلی میل‘ اور اس کے رپورٹر ڈیوڈ روز کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا: ’اس کیس میں اگر کوئی سچائی ہوتی تو میرے خلاف آشیانہ ریفرنس دائر نہ ہوتا۔‘‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کا چیلنج قبول کرتے ہوئے ان کے اور ان کے ادارے ’ڈیلی میل‘ کے خلاف لندن کے ہائی کورٹ میں ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا۔

لندن میں جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا: ’میرے خلاف یہ خبر عمران خان کی ہدایت پر چھپی۔ عمران خان دروغ گوئی سے کام لیتے ہیں اور یوٹرنز اور غلط بیانی میں ایکسپرٹ ہیں۔‘ 

ان کا مزید کہنا تھا: ’برطانوی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کر کے تمام سوالوں کا جواب دے دیا۔ اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ بغیر ثبوت الزام تراشی کر کے میری کردار کشی کی گئی۔‘

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا: ’اس کیس میں اگر کوئی سچائی ہوتی تو میرے خلاف آشیانہ ریفرنس دائر نہ ہوتا۔‘

یاد رہے کہ لندن ہائی کورٹ کی کوئنز بینچ ڈویژن کی جانب سے مذکورہ اخبار اور صحافی کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

شہباز شریف کے وکیل کے مطابق رائل کورٹ آف جسٹس میں یہ اس درخواست کی سماعت شروع ہونے میں نو ماہ سے ایک برس تک کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 وکیل کا کہنا تھا کہ صحافی ڈیوڈ روز نے اخبار اور سوشل میڈیا پر شہباز شریف پر خرد برد کے بےبنیاد الزامات لگائے اور یہ آرٹیکل سیاسی مقاصد کے لیے شہباز شریف کے خلاف مہم کا حصہ تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہباز شریف کو اپنی ساکھ عزیز ہے، وہ ان ’مضحکہ خیز الزامات سے اپنا نام صاف کروائیں گے۔‘

واضح رہے کہ 14 جولائی 2019 کو برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے 2005 کے زلزلہ متاثرین کو ملنے والی برطانوی امداد میں چوری کی۔

رپورٹ میں مزید یہ کہا گیا تھا کہ پاکستان کو دی گئی امداد میں سے شہباز شریف دور میں برطانوی امدادی ادارے ڈیفڈ نے تقریباً پچاس کروڑ پاؤنڈ حکومت پنجاب کو دیے۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ پر شہباز شریف نے قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا تھا جب کہ اس رپورٹ پر برطانوی صحافی ڈیوڈ روز متعدد بار شہباز شریف کو مقدمہ کرنے کا چیلنج دے چکے ہیں۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان