’بچہ اغوا کیا کیوں کہ مجھے ایک اور بیٹا چاہیے تھا‘

کراچی کے علاقے صدر سے اتوار کی شب اغوا ہونے والا ڈیڑھ سالہ سُدیس پولیس کی کارروائی کے بعد بازیاب ہو گیا ہے۔

ویڈیو کے مطابق برقع پہنی عورت ڈیڑھ سالہ سُدیس کو جہانگیر پارک سے باہر لے کر آئیں اور روڈ پر آکر اسے  اپنے ساتھ موجود  شخص کے ہاتھ میں دے دیا(تصویر:کراچی پولیس)

کراچی کے علاقے صدر سے اتوار کی شب اغوا ہونے والا ڈیڑھ سالہ سُدیس پولیس کی کارروائی کے بعد بازیاب ہو گیا ہے۔ بچے کے گھر والوں کے مطابق سُدیس انہیں صحیح حالت میں ملا ہے لیکن جلد ہی اس کا میڈیکل چیک اپ کروایا جائے گا۔

پریڈی تھانے کے ایس ایچ او انسپیکٹر سجاد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’واقعے کے بعد سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں جس برقع پوش خاتون، 50 سے 60 سالہ آدمی اور ایک 12 سے 13 سالہ لڑکے کو دیکھا گیا تھا بچہ ان ہی کی حراست سے بازیاب کرایا گیا ہے۔ آدمی کا نام شاہد اکرام، خاتون کا نام رخسانہ شاہد اور ان کے ساتھ موجود لڑکا، جو ان کا اپنا ہی بیٹا ہے، کی شناخت روہان کے نام سے کی گئی ہے۔‘

اغوا کے فوراً بعد کی گئی تحقیقات کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک فیملی کو اتوار کی شام ٹھیک ساڑھے سات بجے بچے کو پارک سے باہر لے جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

ویڈیو کے مطابق برقع پہنی عورت ڈیڑھ سالہ سُدیس کو جہانگیر پارک سے باہر لے کر آئیں اور روڈ پر آکر اسے اپنے ساتھ موجود شخص کے ہاتھ میں دے دیا۔ اغواکار تھوڑی ہی دور جاکر کیمرے کی حدود سے باہر نکل گئے، جس کے بعد ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔

تاہم گذشتہ شب پولیس کی جانب سے کامیاب کارروائی میں ڈیڑھ سالہ سُدیس کو بازیاب کروا لیا گیا۔

پریڈی تھانے کے ایس ایچ او انسپیکٹر سجاد کے مطابق یہ کارروائی گذشتہ رات نو سے ساڑھے نو بجے کے درمیان ہوئی۔ ’اغواکاروں کی لوکیشن کی سورس رپورٹ حاصل ہونے کے بعد انویسٹی گیشن برانچ اور رینجرز نے مل کر کارروائی کی۔‘

پولیس کے مطابق کالا پل کے قریب مین کورنگی روڈ پر واقع سی ایس ڈی کینٹین کے فٹ پاتھ سے اغواکاروں کو مغوی بچے سمیت گرفتار کیا گیا، جس کے بعد بچے کو بالکل صحیح حالت میں پریڈی تھانے منتقل کیا گیا جہاں اس کے والدین سے اس کی ملاقات کروائی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس نے اغواکاروں کی شناخت کے حوالے سے بتایا کہ کراچی کے علاقے چنیسر گوٹھ کے رہائشی اکرام نامی شخص کی یہ دوسری شادی ہے اور رخسانہ اکرام ان کی دوسری بیوی ہیں۔ فوٹیجز میں ان کے ساتھ جو لڑکا دیکھا گیا تھا وہ ان کا اپنا ہی بیٹا ہے۔

ایس ایچ او پریڈی تھانے نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران خاتون کا کہنا تھا: ’ہمارا ایک ہی بیٹا ہے۔ ہم نے اس بچے کو اس لیے اغوا کیا کیوں کہ مجھے ایک اور بیٹا اور روہان کو ایک بھائی چاہیے تھا۔‘

جس پر پولیس کا کہنا تھا کہ ’ملزمان کا بیان ہمیں منطقی نہیں لگ رہا، اس لیے اس معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔‘

بچے کے والد عامر منصور کا کہنا تھا: ’ہم پولیس کے بہت شکرگزار ہیں کہ انہوں نے سُدیس کو صحیح حالت میں ہم تک پہنچایا۔ ہمارے پچھلے 48 گھنٹے انتہائی تکلیف میں گزرے، ہمیں یہی ڈر تھا کہ اغواکار سُدیس کو کراچی سے باہر نہ لے جائیں۔‘

بچے کی حالت کے حوالےسے بتاتے ہوئے عامر منصور کا کہنا تھا کہ ’ہم جلد ہی سدیس کا میڈیکل چیک اپ کروائیں گے۔ تاحال اس کی طبیعت میں ہم نے کوئی خرابی محسوس نہیں کی۔ ہاں یہ ضرور کہ وہ اس حادثے کے بعد سے بہت ڈرا ہوا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان