’شہباز ثابت کریں لاہور میٹرو، بی آر ٹی سے سستی‘

پاکستان کی اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی پشاور بی آر ٹی منصوبے پر تنقید کے جواب میں شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے یہ بیان بے خبری میں دیا ہے۔

شوکت یوسفزئی کے مطابق پشاور میٹرو بس سروس اپریل سے آپریشنل ہو گی(پشاور بس ریپڈ  ٹرانزٹ/فیس بک)

پاکستان کی اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نامکمل پشاور میٹرو منصوبے کی لاگت لاہور، ملتان اور اسلام آباد میٹرو منصوبے کی مجموعی لاگت کے برابر ہے جس کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے یہ بیان بے خبری میں دیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ٹویٹ میں پشاور میٹرو منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 27 کلومیٹر لاہور میٹرو بس منصوبہ 29.65 بلین روپے میں مکمل ہوا جبکہ 27.6 کلومیٹر پشاور بی آر ٹی نامکمل منصوبے پر 90 بلین سے زائد رقم خرچ ہو چکی ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’پھر بھی موجودہ حکومت نے پشاور میٹرو کے منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کے عدالتی حکم نامے پر حکم امتناع لے رکھا ہے۔‘

ان کے اس بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر اطلاعات نے انڈپینڈٹ اردو سے بات کرتےہوئے کہا کہ شہباز شریف نے یہ بیان بے خبری میں دیا ہے، ’شاید وہ اُس وقت ہوش میں نہیں تھے‘۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ’شہباز شریف نے محض سیاسی بیان دیا ہے اور میں چیلنج کرتا ہوں کہ شہباز شریف ثابت کریں کہ صرف لاہور میٹرو پشاور بی آر ٹی سے سستی بنی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ لاہور میٹرو فرسٹ جنریشن میٹرو منصوبہ ہے جبکہ پشاور بی آر ٹی تھرڈ جنریشن منصوبہ ہے جو کہ جدید تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ ہے۔

’جو سہولیات پشاور بی آر ٹی میں ہیں وہ لاہور، ملتان اور اسلام آباد میٹرو میں بھی نہیں ہیں۔‘

شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ ’شہباز شریف نے دن دیہاڑے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔‘

بی آر ٹی منصبہ آخر کب مکمل ہو گا؟

بی آر ٹی پاکستان تحریک انصاف کا منصوبہ ہے جو ان کی صوبائی دور حکومت میں اکتوبر 2017 سے زیر تعمیر ہے۔

اس منصوبے کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کو کڑی تنقید کا سامنا بھی رہا ہے جبکہ کئی مرتبہ کے افتتاح کی تاریخ تبدیل کی گئی ہے۔

تاہم اب صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ پشاور کی عوام کے لیے یہ خوشخبری ہے کہ پشاور میٹرو بس سروس اپریل سے آپریشنل ہو گی جبکہ رواں برس جون میں منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پشاور کے عوام نے بہت انتظار کیا ہے اور اب اُن کا انتظار ختم ہونے والا ہے۔

’پشاور میٹرو منصوبے پر وقت اس لیے لگا کیونکہ یہ صرف بس سروس نہیں بلکہ راہداری کے ساتھ سائیکلنگ ٹریک اور پیدل راستے کی راہداری بھی بنائی گئی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ زیر زمین دکانیں اور شاپینگ پلازے بھی بنائے گئے ہیں تاکہ حکومت اُن سے سرمایہ کما سکے۔

شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ پشاور میٹرو کا کرایہ 55 یا 60 روپے سے زیادہ نہیں ہو گا۔ 

واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو پشاور میٹرو بس منصوبے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا جسے خیبر پختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

تین فروری کو عدالت عظمی نے پشاور ہائی کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے منصوبے کی مجموعی لاگت اور تکمیل کی تفصیلات طلب کیں۔

عدالت عظمی نے سوالات اُٹھائے کہ بی آر ٹی منصوبے کی ابتدائی لاگت کتنی تھی؟ منصوبے کی تکمیل کی ابتدائی تاریخ سے آگاہ کیا جائے اور بتایا جائے کہ بی آر ٹی منصوبہ کب پایہ تکمیل تک پہنچے گا؟ ساتھ میں عدالت نے یہ سوال بھی کیا کہ بی آر ٹی منصوبہ مکمل ہونے کی کوئی تاریخ ہے بھی یا نہیں؟ 

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست