کرونا: چین کے بعد جاپانی ساحل پر پھنسے امریکی باشندوں کے انخلا کا فیصلہ

امریکہ لائے جانے کے بعد ان افراد کو دو ہفتوں کی اضافی طبی علیحدگی کے عمل سے گزارا جائے گا، امریکہ کے لیے چارٹرڈ فلائٹ پر روانگی سے پہلے بھی تمام افراد کا معائنہ کیا جائے گا اور جن افراد میں وائرس کی علامات پائی گئیں وہ جہاز پر سوار نہیں ہو سکیں گے۔

امریکہ واپس جانے والے شہریوں کو پہلے امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ٹریوس ایئرفورس بیس لے جایا جائے گا۔ (اے ایف پی)

 

امریکہ نے چین کے بعد جاپانی بحری جہاز پر مقیم طبی طور پر علیحدہ (کوارنٹین) امریکی شہریوں کے انخلا کا فیصلہ کیا ہے۔

جاپان میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکہ نے جاپانی ساحل پر لنگر انداز کروز شپ میں موجود امریکی شہریوں کو اتوار کے روز واپس اپنے ملک لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جاپانی شہر یوکوہاما کے ساحل پر لنگر انداز کروز شپ ڈائمنڈ پرنسسز پر 380 امریکی شہری موجود ہیں۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پرس کے مطابق سفارت خانے کی جانب سے ہفتے کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ واپس جانے والے شہریوں کو پہلے امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ٹریوس ایئرفورس بیس لے جایا جائے گا جب کہ کچھ شہریوں کو ٹیکساس کے لیکلینڈ ایئرفورس بیس منتقل کیا جائے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’امریکہ لائے جانے کے بعد ان افراد کو دو ہفتوں کی اضافی طبی علیحدگی کے عمل سے گزارا جائے گا۔ امریکہ کے لیے چارٹرڈ فلائٹ پر روانگی سے پہلے بھی تمام افراد کا معائنہ کیا جائے گا اور جن افراد میں وائرس کی علامات پائی گئیں انہیں جہاز پر سوار ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘

جاپانی ساحل پر لنگر انداز اس کروز شپ ڈائمنڈ پرنسسز میں ابھی تک 218 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے جب کہ جاپان میں اب تک کرونا سے 44 افراد متاثر اور ایک شخص کی ہلاکت بھی ہو چکی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین میں ہفتے کو کرونا وائرس سے متاثر مزید 2600 افراد کی تشخیص ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی چین میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 66000 سے زائد ہو چکی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 ہفتے کو کرونا وائرس سے 143 ہلاکتوں کے بعد چین میں کرونا سے ہونے والے ہلاکتوں کی تعداد 1523 ہو چکی ہے۔ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ووہان شہر میں اب تک کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 1123 ہو چکی ہے۔
چین جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے وہاں نئے سال کے تقریبات کی تعطیلات میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے دس دن کا اضافہ بھی کر دیا گیا تھا۔

چین میں فیکٹریوں میں کام کرنے پر پابندی عائد ہے۔ نائب وزیر ٹرانسپورٹ لیو شیاؤمنگ کا کہنا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کے بعد چین میں سفر کرنے والے افراد کی تعداد میں پانچ سے چھ گنا کمی ہو چکی ہے۔

 سرکاری اخبار بیجنگ ڈیلی کے مطابق حکومت کی جانب سے طبی علیحدگی کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھٹیوں سے واپس آنے والے افراد کو سزا دی جائے گی۔ اخبار میں چھپنے والے ایک حکومتی نوٹس کے مطابق ’وہ تمام افراد جو بیجنگ واپس آچکے ہیں انہیں گھر پر ہی رہنا چاہیے یا دو ہفتوں کے معائنے کے عمل سے گزرنا چاہیے۔ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا وار ٹھہرایا جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ