مالم جبہ میں سستی سنو سپورٹس کیسے کی جائے؟

حکومت نے مالم جبہ میں سنو سپورٹس کا مہنگا ٹھیکہ ایک نجی کمپنی کو دے رکھا ہے لیکن اگر آپ سستے داموں سکیئنگ وغیرہ کرنا چاہتے ہیں تو اس کا بھی ایک طریقہ ہے۔

خیبرپختونخوا کی جنت نظیر وادی سوات میں سطح سمندر سے 9199 فٹ اونچائی پر واقع مالم جبہ میں برف باری سے نہ صرف علاقے کا حسن دوبالا ہوجاتا ہے بلکہ یہاں کے باسیوں کا روزگار بھی بڑھ جاتا ہے۔

اس علاقے میں موسا سرما کے آخری دنوں تک برف پڑی رہتی ہے، جسے دیکھنے کے لیے ملک کے مختلف علاقوں سے سیاح  آتے ہیں۔ مالم جبہ سکیئنگ ریزارٹ خاص طور پر بہت مشہور ہے، جہاں سکیئنگ کے بین الاقوامی اور قومی مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں۔

مالم جبہ سے کے طالب علم محمد حمزہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سردیوں میں یہاں سکولوں کی چھٹی ہوتی ہے، تو وہ یہاں پر آنے والے مہمانوں (سیاحوں) کو سکیئنگ سکھاتے ہیں اور سنو بورڈ اور سنوٹیوب کرواتے ہیں، جس سے سیاح لطف اندوز ہوتے ہیں اور انہیں بدلے میں پیسے دیتے ہیں۔

حمزہ نے بتایا کہ وہ یہاں بچپن سے سکیئنگ کرتے آ رہے ہیں اور ایک مرتبہ قومی مقابلوں میں گولڈ میڈل بھی حاصل کرچکے ہیں جبکہ اب ان کے لیے سرکاری طور پر کوچ اور تربیت کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میری خواہش ہے کہ یہاں اور دوسرے ملکوں میں سکیئنگ کے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لے کر ملک کا نام روشن کروں۔‘

مالم جبہ میں سیاحوں کو سکیئنگ اور سنو ٹیوب کا سامان مہیا کرنے والے معصوم خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ سیاحوں کو مناسب پیسوں میں برف سے لطف اندوز کرواتے ہیں جبکہ یہاں پر موجود کمپنی، جس نے حکومت سے ٹھیکہ لیا ہوا ہے، سیاحوں سے زیادہ پیسے لیتی ہے۔ ’کمپنی والے ہمیں سکیئنگ کی مرکزی جگہ پر نہیں چھوڑتے لہٰذا ہم ایک طرف موجود ہوتے ہیں اور سیاح ہمارے پاس خود آجاتے ہیں۔‘

معصوم نے بتایا کہ ان کے اہل خانہ ایک ٹیم کے طور پر اکھٹے کام کرتے ہوئے سیاحوں کو سہولیات مہیا کرتے ہیں۔

مالم جبہ کے رہائشی اور بوٹ سٹال کے مالک میر افضل کہتے ہیں کہ ’یہاں آنے والے سیاحوں نے اکثر قیمتی بوٹ پہنے ہوئے ہوتے ہیں جو برف سے خراب ہوجاتے ہیں اور اک کی وجہ سے برف میں پھسلنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے، لہٰذا وہ یہاں سے 100 روپے میں بوٹ کا ایک جوڑا کرائے پر لیتے ہیں اور سیاح برف میں گھوم پھر کر بوٹ ہمیں واپس کردیتے ہیں۔‘

’ہمارا کاروبار برف پڑنے اور سیاحوں کی آمد کے ساتھ شروع ہوجاتا ہے اور برف ختم ہونے تک دو تین ماہ جاری رہتا ہے، جس سے ہمارے گھروں کے خرچے چل جاتے ہیں۔‘

مالم جبہ مینگورہ بازار سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر مشرق کی جانب واقع ہے اور سکیئنگ کے لیے ملک میں سب سے بڑا اور پرانا میدان سمجھا جاتا ہے، جہاں ہرسال سکینئگ کے مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں۔

خیبرپختونخوا حکومت نے مالم جبہ کے سکی ریزارٹ اور چیئرلفٹ ایک نجی کمپنی کو ٹھیکے پر دے رکھے ہیں اور جو مالم جبہ آنے والے سیاح کو فی کس 100 روپے انٹری فیس جبکہ 600 روپے فی کس چیئرلفٹ کی فیس جمع کروانی پڑتی ہے۔

اس کے علاوہ کمپنی کے زیر کنٹرول احاطے میں سکیئنگ یا سنوٹیوب وغیرہ پر علیحدہ سے ہزاروں روپے ادا کرنے پڑ جاتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں مالم جبہ کے رہائشیوں نے اپنی آمدنی کے لیے الگ سے مہمانوں کو برف سے لطف اندوز ہونے کے لیے سکیئنگ، سنو ٹیوب اور سنو بورڈ کی کم خرچ والی سہولیات مہیا کر رکھی ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا