انگلش پریمیئر لیگ کا بقیہ سیزن خالی میدانوں میں کرانے کی تجویز

انگلش پریمیئر لیگ اور انگلش فٹ بال لیگ میں 'اکثریتی رائے' ہے کہ 2019-20 کے بقیہ سیزن کو بند سٹیڈیمز میں مکمل کر لیا جائے۔

دنیا بھر میں  کرونا وائرس کی مہلک وبا پھیلنے کے بعد کھیلوں کے عالمی مقابلے ختم کر دیے گئے ہیں (اے ایف پی)

دی انڈپینڈنٹ کو معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انگلش پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اور انگلش فٹ بال لیگ میں 'اکثریتی رائے' ہے کہ 2019-20 کے بقیہ سیزن کو بند سٹیڈیمز میں مکمل کر لیا جائے۔

اس رائے کو کرونا وائرس کے موجودہ بحران کے فٹ بال پر پڑنے والے اثرات کے مسئلے کا سب سے زیادہ قابل عمل حل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور یہی وہ حل ہے جس کے لیے فریق سب سے زیادہ کوششیں کر رہے ہیں۔

پریمیئر لیگ، ای ایف ایل اور پروفیشنل فٹ بالرز ایسوسی ایشن نے جمعرات اور جمعے کو اس ضمن میں بات چیت کی، جس میں بنیادی زور کرونا وائرس کے فٹ بال کے کھیل پر معاشی اثرات پر تھا۔ 

قدرتی طور پر یہ اثرات سیزن کی مستقبل پر بھی پڑے، خاص طور پر اس لیے کہ کسی بھی فیصلے کے بڑے مالی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
یہ امکان موجود ہے کہ ای پی ایل، پی ایف اے اور ای ایف ایل کو لاکھوں ڈالرز براڈ کاسٹروں کو واپس کرنے پڑیں اور ایسے میں 'تاخیر کے ساتھ آمدن' منسوخ آمدن پر ترجیح کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی لیے اس حل کو بڑی حد تک پسند کیا جا رہا ہے کہ سیزن 2019-20 کو ختم کرلیا جائے، چاہے وہ جب بھی ہو۔ اس حل کو زیادہ منصفانہ دیکھا جا رہا ہے جس میں کم قانونی مشکلات کا سامنا کرنا ہو گا بجائے اس کے کہ 2020-21 کا سیزن مختصر کر دیا جائے۔

اس کے ساتھ ایسی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ بعض فٹ بال کلب ایک بار پھر سیزن منسوخ کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔

یہ موقف بہت سی شخصیات کا رہا ہے اور 12 مارچ کو دی انڈپینڈنٹ نے اس بارے میں رپورٹ شائع کی تھی، لیکن کرونا بحران کے دوران سیزن جاری رکھنے پر ابتدائی اتفاق نے پریشانی پیدا کر دی۔

ایسی صورت حال میں عمومی طور پر فٹ بال کا کھیل اس مسئلے کے مقابلے میں مضبوط ہے، ایسے مسائل سامنے آئے ہیں جن سے اندر کی لڑائی شروع ہونے کے  بڑے امکان کا اشارہ ملتا ہے اور کھیل پہلے ہی نجی سطح پر 'بدترین ذاتی مفادات' کے الزامات کا سامنا کر چکا ہے۔

سیزن منسوخ کرنے کا قدرتی اثر یہ ہوگا کہ تمام معاملات اسی جگہ واپس پہنچ جائیں گے جہاں وہ سیزن 2019-20 کے آغاز پر تھے، یعنی کھیل کے لیے یورپی مقامات سے لے کر فروغ تک کے مسائل۔  اس کے علاوہ سیزن منسوخ ہونے سے مزید قانونی مسائل کا خدشہ بھی پیدا ہوجائے گا، جیسے کہ اس وقت صورت حال ہے۔
 
صحت کے لیے حکومتی گائیڈ لائن میں 'اب بھی بند میدانوں میں کھیلوں کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے' اور اسے منصفانہ اور سب سے زیادہ قابل عمل قرار دیا جا رہا ہے۔ 
ذرائع کہتے ہیں کہ پی ایف اے میں بھی اس معاملے میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ خاص طور پر جب بوریت شروع ہوئی ہے اور بہت سے کھلاڑیوں کی توجہ ان کی صحت پر تشویش سے کھیلنے کی خواہش کی طرف منتقل ہوئی ہے۔ 
دی انڈپینڈنٹ کو بتایا گیا کہ فٹ بال کلبز نے اپنی ٹیموں کو فٹنس کے انفرادی پروگرام دے دیے ہیں جو جسمانی صحت برقرار رکھنے کے تیار کیے گئے ہیں تاکہ جب کبھی سیزن کا دوبارہ آغاز ہو وہ بہترین فٹ ہوں۔

ایسے وقت میں جب براڈ کاسٹنگ کے معاہدے برقرار رکھنا اور دباؤ کے شکار کلبز کو کمائی کی ضمانت دینا مشکل ہو گا، دیگر ترغیبات بھی ہیں۔ فٹ بال کے کھیل میں بہت سے لوگوں کو بتایا گیا کہ حکومت صحت اور سلامتی کی گائیڈ لائن میں 'بند میدانوں میں' کھیلوں کی حمایت کرے گی کیونکہ یہ لوگ محسوس کرتے ہیں کہ اس سے مشکل وقت میں لوگوں کی زندگی کو معمول پر لانے کے لیے ضروری عنصر بحال ہو جائے گا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال