سپریم کورٹ: گلگت بلتستان میں نگران سیٹ اپ کی اجازت مل گئی

گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت 24 جون کو ختم ہو رہی ہے اور وفاقی حکومت نے نگران حکومت کے قیام کے حوالے سے آرڈر 2018 اور آرڈر 2019 میں ترمیم کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان(اے ایف پی)

سپریم کورٹ آف پاکستان نے جمعرات کو گلگت بلتستان میں نگران سیٹ اپ اور نئے انتخابات کرانے کی اجازت دے دی۔

چیف جسٹس  گلزار احمد کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بینچ نے آج وفاق کی درخواست پردلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے وفاق کو آرڈر 2018 میں ترمیم کر کے نگران سیٹ اپ اور نیا الیکشن کرانے کی اجازت دے دی۔

گذشتہ سماعت میں وفاق کے دلائل کے بعد عدالت نے گلگت بلتستان کے ایڈوکیٹ جنرل کو معاملے پر نوٹس جاری کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایڈوکیٹ گلگت بلتستان نے عدالت کو بتایا کہ ’گلگت بلتستان حکومت کو وفاقی حکومت کی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں۔‘

جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ گلگت بلتستان میں الیکشن کے لیے الیکشن ایکٹ 2017 کا اطلاق کر دیا جائے تو کوئی مسئلہ تو نہیں ہو جائے گا؟

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ گلگت بلتستان میں نئے انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کون ہوگا؟

اس پر اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان میں پہلے سے موجود ہے۔

عدالت نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق آرڈر 2018 ابھی لاگو ہے، تفصیلی فیصلے میں الیکشن کرانے کا طریقہ کار واضح کردیں گے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ تفصیلی فیصلے میں جو حل تجویز کیا جائے اس پر صدر مملکت سے حکومت الیکشن آرڈر جاری کروا لیں۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت کی مدت 24 جون، 2020 کو ختم ہو رہی ہے اور نگران حکومت کے قیام کے حوالے سے آرڈر 2018 اور آرڈر 2019 میں کوئی شق شامل نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ وفاق نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی کہ آرڈر 2018 میں ضروری ترامیم کی اجازت دی جائے تاکہ نگران حکومت کی شق اس میں شامل کی جا سکے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان