شہروں میں گرم موسم کی شدت کم کیسے ہو؟

شہروں میں دوپہر کے وقت عمارتیں اور سڑکیں دھوپ کی تپش جذب کر لیتی ہیں اور رات کو وہی گرمائش واپس باہر نکال دیتی ہیں۔

چاہے جو بھی موسم ہو شہروں میں ہمیشہ دیہی علاقوں سے زیادہ گرمی ہوتی ہے، خاص طور پر رات کے وقت۔

دی پیرس کلائمیٹ ایجنسی کے مطابق شہروں میں عمارتیں اور سڑکیں دھوپ کی تپش جذب کر لیتی ہیں اور رات کو وہی گرمائش واپس باہر نکال دیتی ہیں۔

اس وجہ سے شہروں میں درجہ حرارت دیہی علاقوں کے مقابلے میں دو یا تین ڈگری زیادہ ہوتا ہے اورجب گرمی کی لہر چلتی ہے تو شہروں کا درجہ حرارت 10 ڈگری زیادہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ اس رجحان کو انگریزی میں ’اربن ہیٹ آئی لینڈ‘ بھی کہتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انسانی سرگرمیاں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والی گرمی سے نمٹنے کے کئی طریقے ہیں جیسے دیواروں اور چھتوں پر ایسے مواد کا استعمال کیا جائے جو گرمائش جذب نہ کرتا ہو۔

سڑکوں اور دیواروں کو سفید پینٹ کرنے سے گرمی میں دس فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔ چھتوں پر زیادہ سے زیادہ پودے لگائے جائیں تاکہ ان سے پیدا ہونے والی نمی سے چھت ٹھنڈی رہے۔

نہ صرف چھتوں پر بلکہ سڑکوں کے کنارے بھی درخت لگائے جائیں تاکہ ان سے نکلنے والی نمی سے گرمائش میں کمی آئے اور زمین بھی ٹھندی ہو جائے۔

اس کے علاوہ سڑکوں پر پانی بہانے والا سسٹم لگایا جائے۔ سڑک بنانے کے لیے مسام دار مواد استعمال کیا جائے تاکہ پانی زمین میں چلا جائے۔ شہر میں زیادہ سے زیادہ فوارے لگائے جائیں اور عمارتیں اس طرح بنائی جائیں کہ ہوا کراس ہو سکے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا