جذبات ابھارنے والی ویڈیوز بغیر اجازت لیک ہوئیں: مصری ڈانسر

تین برس قید کی سزا پانے کے بعد مصر کی مشہور 42 سالہ بیلی ڈانسر سما المصری کا کہنا تھا کہ یہ سب ان کی اجازت کے بغیر ہوا۔

مصر کی ایک عدالت نے معروف بیلی ڈانسر سما المصری کو تین سال کے لیے قید کی سزا سنا دی ہے۔

حالیہ مہینوں میں مصری حکام نے ٹک ٹاک یوٹیوب اور انسٹاگرام پر کئی مقبول مصری خواتین کو ’جنسی جذبات ابھارنے‘ کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔

اس کریک ڈاؤن کے دوران اپریل میں 42 سالہ سما کو ٹِک ٹاک پر اپنی مبینہ طور پر نازیبا ویڈیوز ڈالنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

28 جون کو کیس کی سماعت کے بعد انہیں تین سال جیل کی سزا سنائی گئی اور 18 ہزار ڈالر سے زائد کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سما اس سزا کے خلاف اپیل دائر کریں گی۔

پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ سما کی ویڈیوز کے خلاف کافی شکایات آئی تھیں جبکہ سما کے مطابق ان کی ویڈیوز ان کی اجازت کے بغیر ان کے اس فون سے لیک کی گئی ہیں جو جون 2019 میں چوری ہو گیا تھا۔

ان متنازع بیلی ڈانسر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کالعدم جماعت کے ارکان ہی تھے جنہوں نے ان کے سیاسی نظریات کو لے کر ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، واضح رہے اس سے قبل ڈانسر نے اسلام پسند صدر محمد مرسی کے ایک سالہ دورِ حکومت کے دوران ان کی جماعت اخوان المسلمون کا مذاق اڑانے کے لیے آن لائن ویڈیوز بھی جاری کی تھیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا