'بریگزٹ کے بعد طبی عملے کے لیے خصوصی ویزے: برطانیہ'

برطانوی ہوم سیکرٹری پریتی پاٹیل کی جانب سے سوموار کو ایک نئی 'ہیلتھ اینڈ کئیر ویزا' پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

اس سے قبل برطانوی وزیر داخلہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ برطانیہ صرف این ایچ ایس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز کو ویزا جاری کرے گا۔(اے ایف پی)

برطانوی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ بریگزٹ کے بعد ملک میں طبی عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے خصوصی ویزے جاری کیے جائیں گے۔ ان خصوصی ویزوں کے تحت غیر ملکی طبی عملے اور ڈاکٹرز کو برطانیہ منتقل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ یہ اس حوالے سے برطانوی حکومت کا ایک بڑا یوٹرن ہے۔

دی انڈپینڈنٹ کے مطابق برطانوی ہوم سیکرٹری پریتی پاٹیل کی جانب سے سوموار کو ایک نئی 'ہیلتھ اینڈ کئیر ویزا' پالیسی کا اعلان کیا جائے گا جس کے تحت برطانیہ آنے والے ملازمت پیشہ افراد اور ان کے اہل خانہ کو فاسٹ ٹریک اور کم لاگت کے ساتھ برطانیہ میں نوکری کرنے اور منتقل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

اس سے قبل برطانوی وزیر داخلہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ برطانیہ صرف این ایچ ایس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز کو ویزا جاری کرے گا جس کے بعد طبی عملے کی جانب سے احتجاج کیا گیا تھا۔ خیال رہے طبی عملہ اور ہسپتالوں میں نگہداشت کرنے والے افراد برطانیہ میں کرونا کی وبا کے خلاف اہم کردار ادا کر رہے ہیں جو این ایچ ایس کی ویزہ پالیسی کے تحت نہیں تھے۔

خصوصی قوانین کے بغیر ان کی کم تنخواہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ وہ بریگزٹ کے بعد جنوری 2021 سے برطانیہ داخلے لیے ضروری کم سے کم 25 ہزار 600 پاونڈز کی تنخواہ نہ ہونے کی صورت میں یہ اجازت نہ حاصل کر پاتے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دی کنگز فنڈ کی جانب سے ایسی ایک لاکھ 22 ہزار سماجی خدمات کی نوکریوں کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں سے ہر چھ میں سے ایک ملازم غیر ملکی تھا۔دی کنگز فنڈ کی جانب سے وزرا کو انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ اس سے بین الااقوامی افراد کی ملازمتوں کی تعداد بہت کم ہو جائے گی۔

دی انڈپینڈنٹ کے نامہ نگار راب میریک کے مطابق برطانوی ہوم آفس نے ابھی تک اس پالیسی کی تفصیلات جاری نہیں کیں لیکن انڈپینڈنٹ کے مطابق اب غیر ملکی 'سینئیر طبی عملہ' خصوصی ویزے حاصل کرنے کا اہل ہو گا۔

برطانوی پارلیمنٹ میں ایک امیگریشن بل پر بھی بحث جاری ہے کہ جس کے تحت بریگزٹ کے بعد یورپی یونین کے شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت کے پرانے قوانین کو تبدیل کر کے نئے قوانین متعارف کروائے جائیں گے۔

اس نئے بل کے تحت دنیا میں کہیں سے بھی تعلق رکھنے والے شخص کو برطانیہ آنے کے لیے انگلش بولنے کے لیے 'بی ون' لیول درکار ہو گا تا کہ انہیں اپنا بینک اکاؤنٹ کھولنے، گھر، دفتر یا تفریح کے دوران کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ