بھارت دس لاکھ کرونا کیسز والا تیسرا ملک بن گیا

کیسز میں اضافے کے بعد کئی شہروں اور ریاستوں میں مزید سخت اقدامات لیے جا رہے ہیں۔ بنگلور میں ایک ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ کیا جا چکا ہے جبکہ 12 کروڑ سے زائد آبادی والی ریاست بہار میں بھی دو ہفتوں کا لاک ڈاؤن ہے۔

بھارت کے علاقے گریٹر نوئڈا میں ایک ہسپتال میں کرونا وائرس کے مریض زیر علاج (اے ایف پی)

 بھارت میں کرونا (کورونا) وائرس کے کیسز کی مصدقہ تعداد دس لاکھ سے زائد ہو گئی ہے جس کے بعد بھارت دنیا بھر میں دس لاکھ سے زیادہ کرونا کیسز کی تصدیق کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 ہزار 956 کیسز کی تصدیق کے بعد بھارت میں کرونا کیسز کی تعداد 10 لاکھ تین ہزار 832 ہو چکی ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق محکمہ صحت نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 687 ہلاکتوں کی بھی تصدیق کی ہے جس کے بعد بھارت میں کرونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 25 ہزار 602 ہو گئی ہے۔ جبکہ کرونا کا شکار ہوکر صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد چھ لاکھ 35 ہزار 757 ہو چکی ہے۔

بھارت کی کئی ریاستوں کی جانب سے نافذ کیا جانے والا لاک ڈاؤن ابھی تک جاری ہے لیکن مقامی حکومتوں کی جانب سے معیشت کی بحالی کی کوششیں بھی کی جا رہی ہے۔

ابھی تک سامنے آنے والے کیسز میں نصف سے زائد کیسز بھارتی ریاست مہاراشٹرا، دہلی اور تامل ناڈو میں ہیں جبکہ دیہی علاقوں میں جہاں صحت کی سہولیات ناکافی ہیں وہاں بھی کرونا کا پھیلاؤ دیکھنے میں آرہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہارورڈ گلوبل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اشیش جھا کا کہنا ہے:  'آنے والے دنوں میں کیسز میں ہونے والا اضافہ بھارت کے لیے ایک بڑا چیلینج ہو گا۔' ان کا کہنا تھا کہ کیسز کی ایک بہت بڑی تعداد سامنے نہیں آ رہی۔

کیسز میں اضافے کے بعد کئی شہروں اور ریاستوں میں حکام کی جانب سے مزید سخت اقدامات لیے جا رہے ہیں۔ بنگلور میں منگل کی شام سے ایک ہفتے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا جا چکا ہے۔ 12 کروڑ سے زائد آبادی والی ریاست بہار جہاں صحت کی سہولیات مخدوش حالت میں ہیں وہاں بھی مزید دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ 

بھارت کے سب سے گنجان آباد صوبے اتر پردیش جس کی آبادی 20 کروڑ سے زائد ہے میں حکام کی جانب سے  ہفتے کے اختتامی دنوں میں کرفیو نافذ کیا جا رہا ہے جو کہ اس مہینے کے آخر تک جاری رہے گا۔

ماہر صحت ڈاکٹر اننت بھان کا کہنا ہے کہ بھارت میں کیسز میں اضافے کا سلسلہ دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ اب یہ وبا دیہی علاقوں میں بھی پھیل رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی اور ممبئ جیسے بڑے شہروں کے بعد اب وبا کا رخ چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں کی جانب ہو چکا ہے۔

ابتدائی طور پر بھارت میں اپنی ٹیسٹنگ صلاحیت کا صرف تیسرا حصہ استعمال میں لایا گیا تھا لیکن جنوری میں ایک لیبارٹری سے اب ان کی تعداد 1200 تک جا چکی ہے۔

بھارت میں روزانہ کی بنیاد پر تین لاکھ ٹیسٹس کیے جا رہے ہیں اور کئی شہروں میں ڈاکٹر کی جانب سے ریفر کرنے کے بغیر بھی لوگوں کے ٹیسٹس کیے جا رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا