بھارتی فضائی بیڑے میں پانچ رفال طیارے شامل

بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے مطابق ملکی سرحدوں پر درپیش صورتحال کے تناظر میں رفال طیاروں کی شمولیت قابل ذکر ہے۔

بھارتی فضائیہ نے ایک ایسے  وقت پر پانچ فرانسیسی ساختہ رفال لڑاکا طیارے اپنے بیڑے میں شامل کیے ہیں جب چین کے ساتھ اس کی سرحد پر کافی کشیدگی ہے۔

نئی دہلی نے لداخ میں فوجی ساز وسامان اور طیارے بھیجے ہیں، جہاں 15 جون کو چینی فوجیوں کے ساتھ ہاتھا پائی میں اس کے 20 فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

شمالی اڈے پر ایک تقریب کے دوران بھارت کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ  ملکی سرحدوں پر درپیش صورتحال کے تناظر میں رفال طیاروں کی شمولیت قابل ذکر ہے۔ لداخ میں چین کے ساتھ تنازعے کے علاوہ بھارت کی پاکستان کے ساتھ سرحد پر بھی تناؤ پایا جاتا ہے۔

یہ پانچ رفال طیارے فرانس کے ساتھ 2016 میں 8.78 ارب ڈالرزکے اس معاہدے کا حصہ ہیں، جس کا مقصد بھارتی فوج کو جدید بنانا ہے۔ فرانس میں بننے والے تمام 36 ایسے طیارے 2022 تک بھارت کو مل جائیں گے۔

تقریب میں شریک فرانسیسی وزیر دفاع فلارنس پارلےنے اس موقعے پر کہا رفال طیاروں نے مالی اور شام میں باغی فورسز سے نمٹنے میں اپنی قابلیت منوائی ہے۔انہوں نے کہا ان طیاروں سے بھارت کو خطے میں اپنے تحفظ میں مدد ملے گی۔ راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ بھارت  اب بحر الکاہل اور بحر الہند کے علاقوں میں  امن اور سکیورٹی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ پانچ فرانسیسی طیارے 29 جولائی کو شمالی ہریانہ ریاست میں  امبالہ کے ہوائی اڈے پر آئے تھے۔ یہ اڈہ پاکستان اور چین کے ساتھ سرحدوں پر بھارتی سکیورٹی فورسز کے لیے آپریشنل بیس کا کام کرتا ہے۔

دفاعی تجزیہ کار راہول بیدی کے مطابق رفال طیاروں میں 13 خصوصی فیچرز  اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ہیں، جس سے بھارتی ایئر فورس کو دور تک حملوں اور دفاع کی صلاحیت   ملتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا 1997 میں روسی ساختہ ایس یو 30 ایم کے آئی  طیاروں کے بعد پہلی بار غیر ملکی طیارے بھارتی فضائیہ کے بیڑے میں شامل ہوئےہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا