صدر ٹرمپ سے کسی کو وائرس کی منتقلی کا خطرہ نہیں: سرکاری معالج

امریکی صدر کے سرکاری معالج نے انکشاف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے ٹیسٹ کے نتائج سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ان سے وائرس کی فعال طور پر منتقلی کے اب کوئی امکان نہیں ہیں تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکی صدر اب کووڈ فری ہیں یا نہیں۔

وائٹ ہاؤس واپسی سے قبل تین دن ہسپتال میں گزارنے والے صدر ٹرمپ پیچھے رہ جانے والی انتخابی مہم میں کود پڑے ہیں (اے ایف پی)

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سرکاری معالج نے تصدیق کی ہے کہ صدر نو دن گزارنے کے بعد اب کووڈ 19 کے وائرس کو پھیلانے کے قابل نہیں رہے۔

ایک بیان میں شان کونلی نے ہفتے کی شب جاری کہا کہ ’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ صدر آئیسولیشن سے باہر آنے کے لیے سی ڈی سی کے معیار پر پورا اترنے کے علاوہ، آج صبح ان کی کووڈ پی سی آر کی رپورٹ اور موجودہ معیار کے مطابق ان سے اب اس وائرس کے دوسروں تک منتقل ہونے کا خظرہ نہیں رہا۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کونلی، جن پر عوامی سطح پر شفافیت سے کام نہ لینے کا الزام ہے، نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئے 10 دن گزر چکے ہیں اور یہ کہ صدر کو علامات ظاہر ہونے کے ایک دن بعد یعنی دو اکتوبر کو ہسپتال منتقل کرنا پڑا تھا۔

کونلی نے انکشاف کیا کہ نئے ٹیسٹ کے نتائج سے یہ پتہ چلتا ہے کہ صدر ٹرمپ سے وائرس کی فعال طور پر منتقلی کے اب کوئی امکان نہیں ہیں اور ان کا وائرل لوڈ کم ہو رہا ہے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکی صدر اب کووڈ فری ہیں یا نہیں۔

صدر ٹرمپ نے بخار سے نجات پا لی ہے اور ان کی علامات میں بہتری آئی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ صدر کی نگرانی جاری رکھیں گے کیونکہ وہ (انتخابی مہم میں) فعال طور پر واپس آ چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس واپسی سے قبل تین دن ہسپتال میں گزارنے والے صدر ٹرمپ پیچھے رہ جانے والی انتخابی مہم میں کود پڑے ہیں جب کہ ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کو تین نومبر کے انتخابات سے پہلے سروے میں واضح برتری حاصل ہو چکی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کرونا سے ’صحت یابی‘ کے بعد امریکی صدر نے ہفتے کو پہلی بار وائٹ ہاؤس میں ہونے والی آؤٹ ڈور عوامی تقریب سے خطاب کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وائٹ ہاؤس کے لان میں موجود اپنے حامیوں سے بالکونی میں تنہا کھڑے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا۔

متعدی بیماری کی تشخیص ہونے کے بعد یہ ان کا پہلا عوامی خطاب تھا جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سینکڑوں حامیوں کو تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ان کے لیے ووٹ ڈالنے کی تلقین کی۔

انہوں نے حامیوں سے کہا کہ ’میں بہتر محسوس کر رہا ہوں۔‘

معمول سے مختصر تقریر میں انہوں نے جرائم سے لڑنے اور امریکی معیشت کو فروغ دینے کے اپنے ’کارناموں‘ کو سراہا جبکہ ڈیموکریٹ امیدوار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس پر ان کے حامیوں نے نعرے بازی کی۔

اس موقع پر ان کے دائیں ہاتھ پر ایک پٹی بھی دکھائی دے رہی تھی۔

صدر ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے لیے بالترتیب پیر، منگل اور بدھ کو فلوریڈا، پنسلوینیا اور آئیووا کا دورہ کریں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ