پرندہ جس نے بغیر رکے 7500 میل کا ریکارڈ سفر طے کیا

گاڈ وٹ نسل کا پرندہ 16 ستمبر کو امریکی ریاست الاسکا سے اڑا اور صرف گیارہ دن بعد نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کے مشرقی خلیج تک جا پہنچا۔

اس سے قبل بغیر وقفے کے پرندوں کی سب سے طویل پرواز کا ریکارڈ 7250 میل تھا جو کہ ایک اور گاڈ وٹ نے 2007 میں قائم کیا تھا۔ (اے ایف پی فائل)

ایک نہ تھنکے والا پرندہ جس کی ساخت 'جنگی جیٹ طیارے' جیسی ہے کی الاسکا سے نیوزی لینڈ تک 7500 میل لمبی پرواز ریکارڈ کی گئی ہے جو اس نے بغیر کسی وقفے کے مکمل کی۔ 

یہ پرندوں کی نقل مکانی میں سب سے طویل پرواز کا ریکارڈ ہے۔

گاڈ وٹ نسل کا یہ پرندہ 16 ستمبر کو جنوب مغربی الاسکا سے اڑا تھا اور یہ صرف گیارہ دن بعد آکلینڈ کی مشرقی خلیج تک جا پہنچا۔

یہ نر پرندہ جس کے جسم پر ایک ٹرانسمیٹر نصب کیا گیا تھا اور اس کی نگرانی ری سرچرز کا ایک گروپ کر رہا تھا۔

اپنے اس طویل سفر کے دوران اس پرندے نے بحر اوقیانوس کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے 55 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کی۔

یونیورسٹی آف گروننجن کے پروفیسر تھینوئس پیرسما گلوبل فلائی وے نیٹ ورک کے سربراہ ہیں۔ یہ ادارہ ان سائنسدانوں پر مبنی ہے جو شدید حالات میں نقل مکانی کے واقعات پر ری سرچ کرتا ہے۔

پروفیسر تھینوئس کا کہنا ہے: ’جو یہ پرندے کرتے ہیں وہ ناقابل یقین ہے۔‘

یہ ریکارڈ ساز گاڈ وٹ جس کا نام فور بی بی آر ڈبلیو رکھا گیا تھا اور اس کی ٹانگوں سے نیلی، سرخ اور سفید رنگز لپیٹی گئی ہیں ان چار پرندوں کے گروپ کا حصہ تھا جنہیں الاسکا میں ان کے گھونسلوں کے علاقے سے روانہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ پرندے چند سو میل تک الاسکا کے گدلے علاقے میں ہی اڑتے رہے جہاں انہوں نے مچھلی، کیڑے مکوڑوں اور سمندری مخلوق کا شکار کیا تاکہ یہ اپنے سفر کی تیاری کر سکیں۔

ان پرندوں کو دنیا کے دوسرے کونے میں جانے کے لیے اتنی توانائی درکار تھی جو اس سفر سے پہلے ان پر موجود چربی سے دگنی تھی۔ یہ پرندے وزن کم کرنے کے لیے اپنے اندرونی اعضا جیسے کہ معدے اور جگر کو سکیڑنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

پروفیسر تھینوئس کا ڈچ اخبار ’ٹروو‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’جب یہ پرندے نیوزی لینڈ پہنچے تو ان کا معدہ بالکل خالی تھا اور ان کا وزن پہلے سے دوبارہ نصف ہو چکا تھا۔‘

سیٹلائٹ ڈیٹا سے حاصل کردہ تفصیلات کے مطابق فور بی بی آر ڈبلیو کے سفر کی طوالت 8000 میل سے کچھ کم ہے لیکن سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ نقائص دور کرنے کے بعد یہ فاصلہ 7500 میل سے کچھ زیادہ ہو سکتا ہے۔ باقی تین پرندوں پر ٹیگ نہیں لگائی گئے تھے۔ 

یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ مشرقی سمت میں چلنے والی زوردار ہواوں نے بھی اس طویل سفر میں ان پرندوں کو دھکیلنے میں مدد کی ہے۔

اس سے قبل بغیر وقفے کے پرندوں کی سب سے طویل پرواز کا ریکارڈ 7250 میل تھا جو کہ ایک اور گاڈ وٹ نے 2007 میں قائم کیا تھا۔ اس پرندے کو ای سیون کا نام دیا گیا تھا۔

یہ بات ابھی تک راز ہے کہ یہ پرندے اتنے طویل فاصلے تک سفر کرنے کی اہلیت کیسے رکھتے ہیں۔

گلوبل فلائی وے نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر جیسی کونکلن نے اخبار ’دا گارڈین‘ کو بتایا: ’ان میں یہ صلاحیت پائی جاتی ہے کہ وہ جانتے ہیں وہ دنیا میں کہاں ہیں۔ ہم اس کو بیان نہیں کر سکتے لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کے پاس کوئی نقشہ محفوظ ہے۔‘

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ پرندے اس سفر کے دوران سوئے نہیں جس دوران یہ مسلسل اپنے پر پھڑ پھڑاتے رہے لیکن وہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد کئی دن تک سو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر کونکلن کا کہنا ہے: ’ان کے کھانے اور توانائی کی شرح بہت زبر دست ہے۔ بہت سی چیزیں ہیں جو ان کو فائدہ دیتی ہیں۔ ان کی ساخت جنگی جیٹ جیسی ہے۔ لمبے اور نوکیلے پر اور ایک دبلا پتلا جسم انہیں فضائی برتری دیتا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات