شکر ہے میں نے صحیح آرمی چیف کا انتخاب کیا: عمران خان

عمران خان نے گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کا اعلان کرتے ہوئے اپوزیشن کو مخاطب کیا اور کہا ’آنے والے دنوں میں دیکھیں گے کہ کس کی ٹانگیں کانپتیں ہیں اور کس کو پسینہ آتا ہے۔‘

گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا: عمران خان(سکرین گریب)

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے۔

گلگت بلتستان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ یہاں کے لوگوں کا کافی پرانا مطالبہ تھا جسے ہم نے پورا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔’یہ فیصلہ ہم نے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے بیچ میں رہتے ہوئے کیا۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’آج یہاں آنے کی ایک وجہ یہ اعلان کرنا تھا، یہ یہاں کے نوجوانوں کا مطالبہ تھا جس کی میں انہیں مبارک باد دیتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ میں دوسرے سال یہاں خوشی منانے آیا ہوں اور جب تک میں وزیراعظم رہوں گا، میری کوشش رہے گی کہ میں یکم نومبر گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ گزاروں۔‘

انہوں نے گلگت بلتستان کے 73 ویں یوم آزادی کی مرکزی تقریب میں شرکت کی اور پریڈ کا معائنہ کیا۔ اس موقعے پر انہوں نے گلگت بلتستان میں انتخابات قریب ہونے کی وجہ سے علاقے کے لیے ترقیاتی پیکج پر بات کرنے سے گریز کیا۔

تاہم انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آنے والے دنوں میں دیکھیں گے کہ کس کی ٹانگیں کانپتیں ہیں اور کس کو پسینہ آتا ہے۔‘

عمران خان کا خطاب میں کہنا تھا کہ ’انہوں (اپوزیشن) نے پہلے مجھے فیٹف، معیشت اور کرونا پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی، جب میں بلیک میل نہیں ہوا پاکستان کے آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے چیف پر بندوقیں تانی ہوئی ہیں۔‘

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوری ہونے کے دعوے دار فوج اور عدلیہ کے بارے میں بیان بازی کر رہے ہیں۔ ’آج ہم پاکستان کے میر جعفر، میر صادق اور میر ایاز صادق کو دیکھ رہے ہیں جو نریندر مودی کی زبان بول رہے ہیں۔ غداروں نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے مسلم اقوام کو غلام بنا دیا۔‘

عمران خان نے مزید کہا کہ ان لوگوں کا مقصد ایک ہے کہ کسی طرح انہیں بلیک میل کر کے این آر او لے لیا جائے لیکن میں قوم پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کبھی ان ڈاکوؤں کو معاف نہیں کروں گا۔

’میں اللہ کا خاص شکر ادا کرتا ہوں کے اگر یہ آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے چیف کے خلاف بات کر رہے ہیں اس کا مطلب ہے کہ میں نے بالکل ٹھیک ان کو منتخب کیا، یہ میری سلیکشن بالکل ٹھیک تھی۔ اگر یہ ڈاکو ان کے خلاف بول رہے ہیں اس کا مطلب وہ ٹھیک لوگ ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ جس چیز میں پاکستان کا فائدہ ہے، ان سیاست دانوں کا نقصان ہے، پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ 30 سال سے اس ملک کو لوٹنے والے ایک ہو جائیں گے۔ ’یہ چاہتے ہیں کہ کرپشن سے کرکے لوٹا گیا پیسہ معاف کر دیا جائے۔ اب ریاستی اداروں کو خود دیکھوں گا کہ وہ ملک میں قانون کی بالادستی یقینی بنائیں۔ آنے والے دنوں میں قوم دیکھے گی کہ کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف پر حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی، اپوزیشن نے اب فوج اور آئی ایس آئی کے سربراہوں کو نشانہ بنا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسند، پاکستان اور مسلمانوں سے نفرت کرنے والی حکومت اقتدار میں ہے اور منظم منصوبہ بندی سے پاکستان پر دہشت گردی مسلط کی جا رہی ہے۔ ’ان حالات میں پاکستان کے لیے مضبوط  فوج اور ادارے ضروری ہیں، دہشت گردوں کے سامنے ہمارے فوجی جوان سینہ تان کرکھڑے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان