سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کے بھائی اور کراچی میں چنیسر ٹاؤن کے چیئرمین فرحان غنی سمیت دیگر ملزمان کو اتوار کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
فرحان غنی کے خلاف ہفتے کو ایک سرکاری ملازم حافظ سہیل کی مدعیت میں فیروز آباد تھانے میں دہشت گردی، اقدام قتل اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔
فرحان غنی کو آج سپیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے ان کے اور دیگر ملزمان کے راہ داری ریمانڈ کی درخواست کی۔
تفتیشی افسر کے مطابق مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے اور ملزمان کو پیر کو انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزمان کا ایک روزہ راہ داری ریمانڈ دینے کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
فرحان غنی پر درج مقدمے کے مطابق حافظ سہیل 22 اگست کو شارع فیصل پر واقع سروس روڈ پر فائبر آپٹک کیبل بچھانے کے سرکاری کام کی نگرانی کر رہے تھے کہ اچانک تین گاڑیوں پر سوار 20 سے 25 افراد موقعے پر پہنچے۔
ان افراد میں فرحان غنی، قمرالدین، شکیل چانڈیو، سکندر اور روحان شامل تھے جبکہ دیگر حملہ آوروں کی شناخت ابھی باقی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مدعی نے الزام عائد کیا کہ حملہ آوروں نے سرکاری اجازت نامہ دکھانے کے باوجود بدتمیزی، گالم گلوچ اور تشدد کیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ چار سے پانچ افراد نے ان پر اسلحہ تان کر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور مزدوروں کا سامان بھی ساتھ لے گئے۔
بعد ازاں انہیں زبردستی گھسیٹ کر قریبی پیٹرول پمپ کے کمرے میں بند کر کے مزید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ شخص کو موقعے سے بازیاب کروا کے تھانے منتقل کیا گیا، تاہم حملہ آور بھی تھانے پہنچ گئے اور ڈیوٹی پر موجود افسران پر دباؤ ڈالتے رہے کہ مدعی کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مدعی نے واقعے کے بعد دفتر اور پھر گھر پہنچ کر قانونی کارروائی کی درخواست دی، جس پر متعلقہ تھانے میں دہشت گردی، اقدام قتل، جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ نمبر 843/2025 انسداد دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت متعدد دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے اور واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر سعید غنی نے اپنے ردعمل میں ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ فرحان غنی اور ان کے ساتھیوں کا گذشتہ روز کسی سہیل نامی شخص سے جھگڑا ہوا تھا، جنھوں نے آج ایف آئی آر درج کروائی ہے اور یہ ان کا قانونی حق تھا۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ فرحان غنی سمیت تمام افراد قانون کے مطابق خود گرفتاری پیش کریں گے اور عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کریں گے۔