دہشت گردوں کی دھمکیاں: عدالت کا بلاول کو سکیورٹی دینے کا حکم

بلاول کے وکیل اختر حسین کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے 2016 میں دائر پٹیشن پر فیصلہ دیتے ہوئے، بدھ کو بلاول بھٹو کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔  

سندھ ہائی کورٹ نے بدھ کو چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔  

عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو بلاول بھٹو کی سکیورٹی فراہم کرنے کے تمام انتظامات کرنے کا حکم دیا۔  

عدالت نے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو عوامی مقامات پر مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات کے ساتھ ساتھ ذاتی گارڈ اور کالے شیشوں والی گاڑی استعمال کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے ۔  

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کو سات سال پہلے سیاسی رہنماؤں کو سکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی، مگر تاحال اس سے متعلق کوئی جامع پالیسی مرتب نہیں کی گئی ہے۔ 

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کے کے آغا نے اپنے ریمارکس میں کہا: ’رپورٹس سے لگتا ہے بلاول بھٹو زرداری کی جان کو خطرات لاحق ہیں، ہماری نظر میں بلاول بھٹو کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنا بہت ضروری ہے اور ایسی صورت حال میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جاسکتی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بلاول بھٹو زرداری کے وکیل اختر حسین نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا: ’خفیہ اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ مختلف دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کو ہلاک کرنے اور ان کے رہائش گاہ کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئی ہیں، اس لیے انہوں نے سکیورٹی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔‘ 

بلاول بھٹو زرداری کو کب اور کس دہشت گرد تنظیم نے دھمکی دی، اس سوال کے جواب میں اختر حسین نے کہا: ’کس دہشت گرد تنظیم نے ایسی دھمکی دی، یہ تو خفیہ ادروں کو پتہ ہوگا، انہوں نے صرف یہ کہا ہے کہ مختلف دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے بلاول بھٹو کو کبھی کہیں بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔‘

ان کے مطابق: ’یہ دھمکی کوئی نئی نہیں ہے، بلاول بھٹو کو کئی سال سے ایسی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ 2016 میں دھمکی ملنے کے بعد عدالت میں پٹیشن دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے آج فیصلہ سناتے ہوئے، انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ‘

دوسری جانب بلاول ہاؤس کراچی سے جب رابطہ کیا گیا تو بلاول ہاؤس میڈیا سیل کے ترجمان سریندر ولاسائی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو ملنے والی دھمکیاں نئی نہیں ہیں۔ سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو کو ہلاک کیا گیا۔ بلاول بھٹو کو دہشت گرد کی جانب سے ملنے والی کھلی دھمکیاں ریکارڈ پر ہیں۔ پی پی پی کی دہشت گردی مخالف واضح پالیسی ہے۔ بلاول بھٹو کو سکیورٹی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔‘  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان