شام میں باز رہنے کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم کی ایران کو تنبیہہ

’ہم شام میں ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیموں کو برداشت نہیں کریں گے۔ شام کی سرزمین سے اسرائیل پر حملے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔ جس کسی نے بھی ہم پر حملہ کیا یا حملے کی کوشش کی، اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔‘

(سکرین گریب)

اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ ہم شام میں ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیموں کو برداشت نہیں کریں گے۔ شام کی سرزمین سے اسرائیل پر حملے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔ جس کسی نے بھی ہم پر حملہ کیا یا حملے کی کوشش کی، اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق بدھ کی صبح  جنگی طیاروں نے گولان کی پہاڑیوں میں سرحد کے ساتھ سڑک کے قریب نصب کیے بموں کا پتہ لگانے کے بعد شام میں ایران سے جڑے اہداف پر حملے کیے۔ دوسری طرف شام کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ حملوں میں تین شامی فوجی مارے گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جنگ پر نظر رکھنے والے شامی گروپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 10 افراد ہلاک ہوئے جن میں تین شامی فوجی اور کم از کم پانچ ایرانی شامل ہیں۔

اس رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی جب کہ ایرانی حکام نے حملوں میں کسی ایرانی کے ہلاک ہونے کی تردید کی ہے۔

اسرائیل گذشتہ برسوں کے دوران شام میں ایران سے منسلک اہداف پر متعدد حملے کر چکا ہے لیکن کبھی کبھار ہی ان کارروائیوں کا اعتراف یا ان پر بات کرتا ہے۔ اس بار اسرائیلی حکام بموں کے سامنے آنے اور ایران اور شام کو پیغام دینے کے لیے کیے گئے جوابی حملوں کی تشہیر میں دلچسپی لیتے دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے ایک بیان میں کہا: 'میں ایک بار پھر ہمارے دشمنوں کو یاد دلاتا ہوں کہ اسرائیل کسی بھی محاذ پر اپنی خودمختاری کی کسی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرے گا۔ شامی انتظامیہ کے علاقے میں یا وہاں سے جو کچھ بھی ہوتا ہے انتظامیہ اس کی ذمہ داری ہے۔'

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ گولان کی پہاڑیوں اس کے ایک ٹھکانے کے قریب اس شامی سکواڈ نے بارودی سرنگیں بچھائیں جس کی قیادت ایرانی فورسز کرتی ہیں۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ تازہ حملوں میں ایران کی القدس فورس اور شامی فوج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جن میں گودام، ہیڈکوارٹرفوجی احاطے اور شام کی طیارے شکن میزائلوں کی بیٹریز شامل ہیں۔

ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے فوجی مشیر نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے شام کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں۔

جنرل حسین دیغن نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا: 'وہ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے ایرانی اڈے یا ایران سے منسلک افراد کو نشانہ بنایا۔'

انہوں نے کسی ایرانی کی ہلاکت کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے وہاں صرف شامی تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا