امریکہ: دور دراز صحرا میں ملنے والا پراسرار ڈھانچہ اچانک سے ’غائب‘

یوٹاہ میں بیورو آف لینڈ مینجمنٹ نے کہا ہے کہ اسے معتبر اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ جمعہ کی شام تک ’کسی نامعلوم ذرائع‘ نے اس پراسرار شے کو صحرا سے غائب کر دیا۔

یہ چمکدار سہ رخی ستون جنوبی یوٹاہ کے ریڈ راک صحرا میں 12 فٹ زمین سے باہر نکلا ہوا تھا (اے ایف پی/یوٹاہ ڈیپارٹمنٹ ف پبلک سیفٹی)

امریکہ کی مغربی ریاست یوٹاہ کے دور دراز صحرا میں دریافت ہونے والے پراسرار دھاتی ڈھانچے کے بارے میں ابھی قیاس آرائیاں جاری ہی تھیں کہ وہ وہاں سے غائب بھی ہو گیا۔  

امریکی حکام نے اس ڈھانچے کی موجودگی کی تصدیق کی تھی اور اس بارے میں اندازے کیے جا رہے تھے کہ وہ وہاں کیسے پہنچا اور اسے کس نے نصب کیا۔

یوٹاہ میں بیورو آف لینڈ مینجمنٹ نے کہا ہے کہ اسے معتبر اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ جمعہ کی شام تک ’کسی نامعلوم ذرائع‘ نے اس پراسرار شے کو صحرا سے غائب کر دیا۔

حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بیورو نے اس ڈھانچے کو نہیں ہٹایا جسے نجی ملکیت سمجھا جا رہا تھا۔‘

’ہم ان نجی ملکیت کے حوالے سے جرائم کی تحقیقات نہیں کرتے جن کو مقامی شیرف کا دفتر دیکھ رہا ہوتا ہے۔‘

یہ چمکدار سہ رخی ستون جنوبی یوٹاہ کے ریڈ راک صحرا میں 12 فٹ زمین سے باہر نکلا ہوا تھا اور اسے 18 نومبر کو مقامی حکام نے حیران کن طور پر اس وقت دیکھا جب وہ علاقے میں جنگلی بھیڑوں کی گنتی کر رہے تھے۔

اس پراسرار شے کی جانچ کے لیے اپنے ہیلی کاپٹر سے اترنے کے بعد یوٹاہ ڈیپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی کے عملے کے ارکان کو زمین میں گڑھا ہوا ایک دھاتی ڈھانچہ ملا لیکن انہیں اس بات کا کوئی واضح اشارہ نہیں ملا کہ اسے وہاں کس نے نصب کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس پراسرار دریافت کی خبر تیزی سے وائرل ہوگئی اور بہت سے لوگ اس بارے میں قیاس آرائیاں کرنے لگے۔

بعض افراد اس کو کسی خلائی مخلوق کی کارستانی سمجھ رہے تھے تو کچھ اس کا سٹینلے کبرک کی کلاسک سائنس فکشن فلم ’2001: اے سپیس اوڈیسی‘ سے موازنہ کرنے لگے۔

اگرچہ حکام نے اس پراسرار شے کے مقام کو اس خوف کے باعث خفیہ رکھنے کی کوشش کی کہ کہیں یہاں لوگوں کی بھیڑ نہ لگ جائے لیکن اس کے باوجود کچھ متلاشی اس کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

کچھ مبصرین نے اس ڈھانچے کی مماثلت امریکی آرٹسٹ جان میک کریکن کے فن پارے سے کی جو قریبی ریاست نیو میکسیکو میں ایک عرصے سے مقیم تھے اور 2011 میں ان کی موت ہوگئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ