’ظالموں نے میری باجی کو بھی قتل کر دیا، میں اس کی عینی شاہد ہوں‘

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے نایاب نے کہا کہ انہیں اپنے علاقے میں جان کا خطرہ ہے جس کے باعث وہ وہاں جانے سے قاصر ہیں۔ 

نایاب کا کہنا تھا کہ ان کی بھانجی اور دو بھانجوں کی اسی وجہ سے تعلیم بھی متاثر ہو رہی ہے اور گذشتہ تین سال سے سکول نہیں جا پا رہے

پاکستان کے صوبہ سندھ کے علاقے جیکب آباد کی نایاب عمرانی نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے ان کے بھائی، بہن اور بھابھی کے قتل کے مقدمے راولپنڈی یا اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔ 

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے نایاب نے کہا کہ انہیں اپنے علاقے میں جان کا خطرہ ہے جس کے باعث وہ وہاں جانے سے قاصر ہیں۔ 

انہوں نے درخواست کی کہ مقدمات منتقل نہ ہونے کی صورت میں اعلیٰ عدلیہ ان کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرانے کے احکامات جاری کرے۔ 

انہوں نے کہا کہ 2015 میں ان کے بھائی اور بھابھی کو قتل کیا گیا اور عدالت میں اس مقدمے کی پیروی ان کی وکیل بہن کر رہی تھی۔

 ’ظالموں نے میری باجی کو بھی گولی مار کر قتل کر دیا اور میں اس قتل کی عینی شاہد ہوں۔‘

 

نایاب نے دعویٰ کیا کہ ان کے پیاروں کو ان کی آبائی جائیداد پر قبضہ کرنے کے لیے قتل کیا گیا ہے۔ 

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ان کے بھائی، بھابھی اور بہن کے قاتلوں نے ہی ان کی والدہ کو بھی زہر دے کر مارا تھا جبکہ ان کے دوسرے بھائی کو ٹارچر کر کے ذہنی اور جسمانی طور پر معذور کر دیا گیا۔ 

نایاب نے دعویٰ کیا کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے اور وہ اسی وجہ سے اسلام آباد منتقل ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی مقتولہ بہن کے تین بچے بھی ان کے ساتھ ہیں اور قاتل انہیں بھی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ زندگی کی حفاظت کی خاطر وہ اور بچے گھر سے کم ہی باہر نکلتے ہیں بلکہ ہر تین ماہ بعد اپنی رہائش بھی تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ 

نایاب کا کہنا تھا کہ ان کی بھانجی اور دو بھانجوں کی اسی وجہ سے تعلیم بھی متاثر ہو رہی ہے اور گذشتہ تین سال سے سکول نہیں جا پا رہے۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان