’کرونا معلومات کے لیے پاکستانی سوشل میڈیا پر اعتماد نہیں کرتے‘

میڈیا امور پر نظر رکھنے والی تنظیم میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے حالیہ سروے میں پاکستانی عوام کے میڈیا پر اعتماد اور میڈیا کے استعمال پر سروے کیا گیا ہے۔

36 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ خبروں کے لیے موبائل کا استعمال کرتے ہیں اور 6 فیصد اخبار سے خبریں حاصل کرتے ہیں۔ تصویر: AFP

میڈیا امور پر نظر رکھنے والی تنظیم میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کے حالیہ سروے میں پاکستانی عوام کے میڈیا پر اعتماد اور استعمال پر سروے کیا گیا ہے جس کے مطابق 56 فیصد پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ وہ خبروں کے لیے ٹی وی پر انحصار کرتے ہیں۔

دیگر پلیٹ فارمز کے حوالے سے 36  فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ خبروں کے لیے موبائل کا استعمال کرتے ہیں اور چھ فیصد اخبار سے خبریں حاصل کرتے ہیں جبکہ ایک فیصد افراد ایسے ہیں جو خبروں کے لیے ریڈیو سنتے ہیں۔

سروے کے مطابق عوام نے عمومی طور پر کرونا وائرس پر پاکستانی میڈیا کی کوریج کو سراہا ہے۔

سروے میں شامل بیشتر افراد کا کہنا تھا کہ میڈیا کوریج سے انہیں وائرس کے حوالے سے ضروری اور مصدقہ معلومات میسر ہوئیں۔ 57 فیصد افراد نے کرونا وائرس پر مین سٹریم میڈیا کی کوریج کو سراہا۔ دوسرے نمبر پر عوام نے خاندان اور رفقا (56 فیصد) سے موصول ہوئی معلومات پر اعتماد کا اظہار کیا۔

کرونا وائرس پر معلومات کے حوالے سے پاکستانی عوام کا سوشل میڈیا پر اعتماد سب سے کم نظر آیا ہے۔

سروے کے مطابق 30 فیصد افراد نے سوشل میڈیا پر موجود مواد کو غیر مصدقہ قرار دیا۔ 50 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے آج تک کرونا وائرس پر حکومت کی جانب سے قائم کیے گئے آن لائن پورٹل یا سمارٹ فون ایپ کو کبھی بھی استعمال نہیں کیا مگر 52 فیصد نے سرکاری ذرائع سے حاصل معلومات کو پراعتماد قرار دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میڈیا کے حوالے سے عمومی تاثر پر ردعمل مین سٹریم میڈیا (ٹی وی چینلز اور اخبارات) کے حق میں نظر آیا۔

34 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ خبریں کثرت سے دیکھتے اور پڑھتے ہیں جب کہ چھ فیصد کا کہنا تھا کہ وہ بہت کم خبریں پڑھتے یا دیکھتے ہیں۔

صحافتی اقدار کے حوالے سے 55 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحافتی اقدار اوسط درجے کی ہیں۔ صرف دو فیصد کا کہنا تھا کہ صحافتی معیار بہت اعلیٰ ہے اور 17 فیصد نے معیار کو اعلیٰ قرار دیا۔

چار فیصد افراد ایسے تھے جن کے مطابق معیار نہایت کم درجہ ہے اور 15 فیصد کے مطابق صحافتی اقدار کم درجے پر ہے۔

سروے میں ملک بھر سے 345 افراد نے حصہ لیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان